"حماس" اپنے جنگجوؤں سے مطالبہ کر رہی ہے کہ اگر جنگ بندی میں توسیع نہ کی گئی تو پھر سے لڑائی کے لیے تیار رہیں

فوجی نمائش کے دوران "حماس" کے عسکری ونگ کے ایک جنگجو کی فائل فوٹو (روئٹرز)
فوجی نمائش کے دوران "حماس" کے عسکری ونگ کے ایک جنگجو کی فائل فوٹو (روئٹرز)
TT

"حماس" اپنے جنگجوؤں سے مطالبہ کر رہی ہے کہ اگر جنگ بندی میں توسیع نہ کی گئی تو پھر سے لڑائی کے لیے تیار رہیں

فوجی نمائش کے دوران "حماس" کے عسکری ونگ کے ایک جنگجو کی فائل فوٹو (روئٹرز)
فوجی نمائش کے دوران "حماس" کے عسکری ونگ کے ایک جنگجو کی فائل فوٹو (روئٹرز)

تحریک "حماس" کے عسکری ونگ نے غزہ کی پٹی میں اپنے جنگجوؤں سے کہا ہے کہ اگر وہ عارضی جنگ بندی، جو آج جمعرات کی صبح سات بجے (0500 GMT) ختم ہونے والی ہے، میں توسیع نہ ہونے کی صورت میں اسرائیل کے ساتھ دوبارہ جنگ شروع کرنے کے لیے تیار رہیں۔

تحریک نے اپنے بیان میں کہا کہ "القسام بریگیڈز نے اپنی فعال افواج سے جنگ بندی کے آخری گھنٹوں میں اعلیٰ جنگی تیاریوں کو برقرار رکھنے کے لیے کہا ہے۔"

مزید کہا کہ جنگجو "اپنی پوزیشن پر قائم رہیں، جب تک کہ جنگ بندی میں توسیع کی تصدیق کرنے والا کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا جاتا۔"

جمعرات-16 جمادى الأولى 1445ہجری، 30 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16438]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]