گزشتہ روز اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جنگ کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کرتے ہوئے 7 روزہ انسانی جنگ بندی کا خاتمہ کیا جس کے دوران تحریک "حماس" نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے یرغمال درجنوں اسرائیلی خواتین اور بچوں کو رہا کیا۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کل شام کہا کہ "حماس صرف طاقت کو سمجھتی ہے"، اور اسرائیل اپنے جنگی اہداف حاصل کرنے تک اس پر حملے جاری رکھے گا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں "انخلاء کے علاقوں" کا نقشہ جاری کیا ہے۔
"حماس" کی وزارت صحت کے مطابق، کل (جمعہ) صبح سے اسرائیلی طیاروں نے شمالی، جنوبی اور وسطی غزہ کی پٹی پر پے درپے پرتشدد حملوں کا آغاز کر دیا ہے، جس میں تین صحافیوں سمیت 178 فلسطینی جان بحق اور 500 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب غزہ کی پٹی سے فلسطینی دھڑوں نے اسرائیلی قصبوں کی جانب راکٹوں کا ایک بیراج فائر کیا۔
پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلیپو گرانڈی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائیوں کا دوبارہ آغاز "تباہ کن" امر ہے۔
جب کہ مصری اور قطری ذرائع نے جنگ بندی کے خاتمے کے باوجود حالیہ وقت میں فوجی کارروائیاں روکنے کے بارے میں بات چیت کا اشارہ کیا ہے۔ (...)
ہفتہ-18 جمادى الأولى 1445ہجری، 02 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16440]