"القدس بریگیڈز" کا غزہ میں 3 اسرائیلی فوجی گاڑیوں اور ایک بلڈوزر کو نشانہ بنانے کا اعلان

غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فوجی (رائٹرز)
غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فوجی (رائٹرز)
TT

"القدس بریگیڈز" کا غزہ میں 3 اسرائیلی فوجی گاڑیوں اور ایک بلڈوزر کو نشانہ بنانے کا اعلان

غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فوجی (رائٹرز)
غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فوجی (رائٹرز)

آج (بروز اتوار) فلسطینی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ تحریک "جہاد اسلامی" کے عسکری ونگ "القدس بریگیڈز" نے غزہ شہر کے شمال مغرب میں تین اسرائیلی فوجی گاڑیوں اور ایک بلڈوزر کو نشانہ بنایا ہے۔

جب کہ "القدس بریگیڈز" نے ہفتے کی شام اعلان کیا تھا کہ اس کے ارکان شیخ رضوان اور شمال مغربی اور جنوبی غزہ کے محوروں میں اسرائیلی افواج کے ساتھ شدید جھڑپوں میں مصروف ہیں۔

"القدس بریگیڈز" نے "ٹیلی گرام" پر وضاحت کی کہ انہوں نے سڈروٹ اور رعیم پر میزائلوں سے بمباری کی اور آج صبح ان کے جنگجو ایک اسرائیلی ٹینک کو تباہ کرنے اور غزہ کے شیخ رضوان محلے میں دو فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوئے۔

اس نے یہ بھی کہا کہ اس نے "مریخ" فوجی مقام پر بھاری صلاحیت والے مارٹر گولوں سے بمباری کی۔

اسی طرح اعلان کیا کہ اس نے اسرائیلی شہروں، مقامات، فوجی اڈوں اور قصبوں پر میزائلوں سے سخت بمباری کی۔

"القدس بریگیڈز" نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے غزہ کی پٹی کی سرحد کے قریب واقع قصبے کیسوفیم پر میزائلوں سے بمباری کی۔ دریں اثناء اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ ہدف کو نشانہ بنانے کے بعد قصبے میں الرٹ سائرن بجائے گئے۔

اتوار-19 جمادى الأولى 1445ہجری، 03 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16441]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]