جنوبی بحیرہ احمر میں حوثی کے حملوں میں اضافہ

ایرانی حمایت یافتہ گروپوں کے عراق، شام اور لبنان میں حملے

دو مسلح حوثی، عسکریت پسند گروپ کے ذریعے ہائی جیک کیے گئے بین الاقوامی جہاز "گلیکسی لیڈر" کے سامنے کھڑے ہیں (X)
دو مسلح حوثی، عسکریت پسند گروپ کے ذریعے ہائی جیک کیے گئے بین الاقوامی جہاز "گلیکسی لیڈر" کے سامنے کھڑے ہیں (X)
TT

جنوبی بحیرہ احمر میں حوثی کے حملوں میں اضافہ

دو مسلح حوثی، عسکریت پسند گروپ کے ذریعے ہائی جیک کیے گئے بین الاقوامی جہاز "گلیکسی لیڈر" کے سامنے کھڑے ہیں (X)
دو مسلح حوثی، عسکریت پسند گروپ کے ذریعے ہائی جیک کیے گئے بین الاقوامی جہاز "گلیکسی لیڈر" کے سامنے کھڑے ہیں (X)

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی زمینی حملے کے متوازی طور پر، خطے کے دیگر علاقوں میں ایران کے حمایت یافتہ دھڑوں اور گروپوں کی جانب سے بھی حملوں میں شدت دیکھی گئی۔ دریں اثناء، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے خطے کو "مزاحمت کے ذریعے ایک نئے مرحلے میں" منتقل ہونے سے خبردار کیا، جب کہ حوثیوں نے اعلان کیا کہ انہوں نے دو "اسرائیلی" جہازوں پر حملہ کیا ہے۔

امریکی نیوز نیٹ ورک "اے بی سی نیوز" نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے کہا، "(جہاز) (یو ایس ایس کارنی) نے بحیرہ احمر میں متعدد جھڑپوں میں حصہ لیا، جس میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملے بھی شامل ہیں۔ اور کم از کم دو صورتوں میں (کارنی) اپنی طرف آنے والے ڈرون کو مار گرانے میں کامیاب ہو گئی۔" اسی ضمن میں، برطانوی سمندری تجارتی ایجنسی نے کہا کہ اسے ڈرون کی سرگرمی کے بارے میں ایک رپورٹ موصول ہوئی ہے "جس میں باب المندب کے قریب (...) ایک ممکنہ دھماکہ بھی شامل ہے۔

علاوہ ازیں، اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ جنوبی لبنان سے فائر کیے گئے ٹینک شکن میزائل کے نتیجے میں اس کے متعدد فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔

 

پیر-20 جمادى الأولى 1445ہجری، 04 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16442]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]