غزہ کی جنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 17,997 ہو چکی ہے: فلسطینی وزارت صحت

غزہ کے وسط میں المغازی کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں 22 افراد ہلاک

اسرائیلی حملے میں زخمی ایک فلسطینی بچہ حملے میں ہلاک ہونے والے اپنے اہل خانہ کے جنازہ کے دوران (روئٹرز)
اسرائیلی حملے میں زخمی ایک فلسطینی بچہ حملے میں ہلاک ہونے والے اپنے اہل خانہ کے جنازہ کے دوران (روئٹرز)
TT

غزہ کی جنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 17,997 ہو چکی ہے: فلسطینی وزارت صحت

اسرائیلی حملے میں زخمی ایک فلسطینی بچہ حملے میں ہلاک ہونے والے اپنے اہل خانہ کے جنازہ کے دوران (روئٹرز)
اسرائیلی حملے میں زخمی ایک فلسطینی بچہ حملے میں ہلاک ہونے والے اپنے اہل خانہ کے جنازہ کے دوران (روئٹرز)

فلسطینی ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ غزہ کے وسط میں المغازی کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں 22 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کل شام اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ میں 7 اکتوبر سے اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 17,997 ہو چکی ہے جب کہ 49,229 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

القدرہ نے یومیہ پریس بریفنگ میں کہا کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ گھنٹوں کے دوران "21 ہولناک قتل عام کیے جس میں پورے پورے خاندانوں کو ختم کر دیا"، جس میں شمالی غزہ کی پٹی میں کمال عدوان ہسپتال پر بمباری بھی شامل ہے، جس کے نتیجے میں ہسپتال کے اندر دو مریض ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔

پیر-27 جمادى الأول 1444 ہجری، 12 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16449]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]