البرہان اور "حمیدتی" کے درمیان "ممکنہ ملاقات" پر تنازع

سوڈان میں عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
سوڈان میں عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
TT

البرہان اور "حمیدتی" کے درمیان "ممکنہ ملاقات" پر تنازع

سوڈان میں عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
سوڈان میں عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)

کل، سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کے درمیان "ممکنہ ملاقات" کے انعقاد کی منظوری پر تنازعہ پیدا ہو گیا جب سوڈانی وزارت خارجہ نے کل اتوار کےروز کہا کہ البرہان نے "اس طرح کے اجلاس کے لیے ایک مستقل جنگ بندی کی منظوری اور دارالحکومت سے باغی افواج کے انخلاء اور اس کے باہر کے علاقوں میں ان کے جمع ہونے کی شرط رکھی ہے،" جبکہ انٹر گورنمنٹل اتھارٹی آن ڈویلپمنٹ (IGAD) گروپ کی طرف سے ایک حتمی بیان میں کہا گیا تھا کہ دونوں اطراف نے جلد از جلد ملاقات کا وعدہ کیا ہے۔

سوڈانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز جبوتی میں سوڈان کی صورتحال سے متعلق ہونے والے سربراہی اجلاس کے نتائج کے بارے میں "ایغاد (IGAD) " کا بیان "سربراہی اجلاس کے نتائج کی نمائندگی نہیں کرتا چنانچہ اس کا (یعنی سوڈان) کا اس سے کوئی تعلق نہیں، جب تک کہ (ایغاد) کی صدارت اور اس کا سیکرٹریٹ اس کو درست نہیں کرتا۔"

سوڈانی وزارت خارجہ نے بیان کے متعدد نکات پر تحفظات کی نشاندہی کی، جس میں آئی جی اے ڈی کے سربراہوں اور "ریپڈ سپورٹ" کے کمانڈر کے درمیان بات چیت کا حوالہ بھی شامل ہے۔ وزارت نے کہا کہ "یہ بات چیت سربراہی اجلاس کے اختتام کے بعد کینیا کے صدر (ولیم روٹو) اور باغی رہنما (حمیدتی) کے درمیان ہوئی تھی، چنانچہ اسے سربراہی اجلاس کا حصہ شمار نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ حتمی بیان میں اس کا حوالہ نہیں دیا جاتا۔" (…)

پیر-27 جمادى الأول 1444 ہجری، 12 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16449]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]