البرہان اور "حمیدتی" کے درمیان "ممکنہ ملاقات" پر تنازع

سوڈان میں عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
سوڈان میں عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
TT

البرہان اور "حمیدتی" کے درمیان "ممکنہ ملاقات" پر تنازع

سوڈان میں عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
سوڈان میں عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)

کل، سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کے درمیان "ممکنہ ملاقات" کے انعقاد کی منظوری پر تنازعہ پیدا ہو گیا جب سوڈانی وزارت خارجہ نے کل اتوار کےروز کہا کہ البرہان نے "اس طرح کے اجلاس کے لیے ایک مستقل جنگ بندی کی منظوری اور دارالحکومت سے باغی افواج کے انخلاء اور اس کے باہر کے علاقوں میں ان کے جمع ہونے کی شرط رکھی ہے،" جبکہ انٹر گورنمنٹل اتھارٹی آن ڈویلپمنٹ (IGAD) گروپ کی طرف سے ایک حتمی بیان میں کہا گیا تھا کہ دونوں اطراف نے جلد از جلد ملاقات کا وعدہ کیا ہے۔

سوڈانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز جبوتی میں سوڈان کی صورتحال سے متعلق ہونے والے سربراہی اجلاس کے نتائج کے بارے میں "ایغاد (IGAD) " کا بیان "سربراہی اجلاس کے نتائج کی نمائندگی نہیں کرتا چنانچہ اس کا (یعنی سوڈان) کا اس سے کوئی تعلق نہیں، جب تک کہ (ایغاد) کی صدارت اور اس کا سیکرٹریٹ اس کو درست نہیں کرتا۔"

سوڈانی وزارت خارجہ نے بیان کے متعدد نکات پر تحفظات کی نشاندہی کی، جس میں آئی جی اے ڈی کے سربراہوں اور "ریپڈ سپورٹ" کے کمانڈر کے درمیان بات چیت کا حوالہ بھی شامل ہے۔ وزارت نے کہا کہ "یہ بات چیت سربراہی اجلاس کے اختتام کے بعد کینیا کے صدر (ولیم روٹو) اور باغی رہنما (حمیدتی) کے درمیان ہوئی تھی، چنانچہ اسے سربراہی اجلاس کا حصہ شمار نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ حتمی بیان میں اس کا حوالہ نہیں دیا جاتا۔" (…)

پیر-27 جمادى الأول 1444 ہجری، 12 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16449]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]