رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری سے 6 بچوں سمیت 12 افراد ہلاک

مغربی کنارے میں جینین کیمپ کے اطراف میں دو زور دار دھماکے ہوئے

اسرائیلی حملے کے بعد رفح شہر سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی حملے کے بعد رفح شہر سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری سے 6 بچوں سمیت 12 افراد ہلاک

اسرائیلی حملے کے بعد رفح شہر سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی حملے کے بعد رفح شہر سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے آج منگل کے روز اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی بمباری میں غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں ایک گھر کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

بعد ازاں "الاقصیٰ" ٹی وی نے بتایا کہ رفح کے شمال میں الزہور نامی محلے میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری سے مرنے والوں کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔ جبکہ "ٹیلی گرام" پر مزید کہا کہ مرنے والوں میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب، فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر بمباری کے ساتھ ساتھ غزہ کی فضا میں لائٹ بم داغے۔

جب کہ "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی توپ خانوں نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ قصبے اور غزہ کے جنوب میں خان یونس شہر پر بمباری کی۔

اسی تناظر میں "الاقصیٰ" ٹی وی نے آج منگل کے روز "ٹیلی گرام" پر بتایا کہ مغربی کنارے میں جنین کیمپ کے اطراف میں دو زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔

قبل ازیں، فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی تھی کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر جنین اور کیمپ پر دھاوا بول دیا ہے۔ ایجنسی نے مزید کہا کہ حملے کے بعد متعدد علاقوں میں جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ (...)

منگل-28 جمادى الأول 1445ہجری، 12 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16450]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]