کویت میں فوجی طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے جاسوسی آلات اور "شراب" کی اسمگلنگ

شیخ احمد الفہد اور کل کے اجلاس میں قومی اسمبلی کا سکرین شاٹ، جہاں جاسوسی کے آلات کی اسمگلنگ کے معاملے کا انکشاف کیا گیا (الشرق الاوسط)
شیخ احمد الفہد اور کل کے اجلاس میں قومی اسمبلی کا سکرین شاٹ، جہاں جاسوسی کے آلات کی اسمگلنگ کے معاملے کا انکشاف کیا گیا (الشرق الاوسط)
TT

کویت میں فوجی طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے جاسوسی آلات اور "شراب" کی اسمگلنگ

شیخ احمد الفہد اور کل کے اجلاس میں قومی اسمبلی کا سکرین شاٹ، جہاں جاسوسی کے آلات کی اسمگلنگ کے معاملے کا انکشاف کیا گیا (الشرق الاوسط)
شیخ احمد الفہد اور کل کے اجلاس میں قومی اسمبلی کا سکرین شاٹ، جہاں جاسوسی کے آلات کی اسمگلنگ کے معاملے کا انکشاف کیا گیا (الشرق الاوسط)

کویتی وزیر دفاع شیخ احمد الفہد نے کل (بروز منگل) قومی اسمبلی کے اجلاس میں انکشاف کیا کہ "آرمی فنڈ" کیس کی تحقیقاتی کمیٹی نے تحقیقات کے دوران انکشاف کیا کہ دو انتہائی اہم کیس ایسے ہیں کہ جن کے بارے میں معلوم نہیں تھا: پہلا یہ کہ "آرمی فنڈ" کے ذریعے جاسوسی آلات خریدنے کا معاہدہ کیا گیا جب کہ یہ آلات کویتی فوج کی انٹیلی جنس سروسز میں موجود ہی نہیں ہیں، اور دوسرا یہ کہ فوجی طیاروں میں الکوحل مشروبات کو منتقل کیا گیا۔ الفہد نے کہا: "(آرمی فنڈ) کیس کے ضمن میں ہمیں ذیلی کیسز ملے ہیں، جن میں فوجی طیاروں کے ذریعے کویت میں شراب اور جاسوسی آلات لانے کی کوششیں کی گئیں، لیکن معزز فوجی اہلکاروں نے اس سے انکار کر دیا تھا، جس کی پاداش میں ان تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔"

احمد الفہد نے وزارت دفاع، جس کے سربراہ ہیں، کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک کویتی شہری کو فوج کی انٹیلی جنس سروسز کے ذریعے گرفتار کیا گیا اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔(...)

بدھ-29 جمادى الأول 1445ہجری، 13 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16451]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]