کویت میں فوجی طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے جاسوسی آلات اور "شراب" کی اسمگلنگ

شیخ احمد الفہد اور کل کے اجلاس میں قومی اسمبلی کا سکرین شاٹ، جہاں جاسوسی کے آلات کی اسمگلنگ کے معاملے کا انکشاف کیا گیا (الشرق الاوسط)
شیخ احمد الفہد اور کل کے اجلاس میں قومی اسمبلی کا سکرین شاٹ، جہاں جاسوسی کے آلات کی اسمگلنگ کے معاملے کا انکشاف کیا گیا (الشرق الاوسط)
TT

کویت میں فوجی طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے جاسوسی آلات اور "شراب" کی اسمگلنگ

شیخ احمد الفہد اور کل کے اجلاس میں قومی اسمبلی کا سکرین شاٹ، جہاں جاسوسی کے آلات کی اسمگلنگ کے معاملے کا انکشاف کیا گیا (الشرق الاوسط)
شیخ احمد الفہد اور کل کے اجلاس میں قومی اسمبلی کا سکرین شاٹ، جہاں جاسوسی کے آلات کی اسمگلنگ کے معاملے کا انکشاف کیا گیا (الشرق الاوسط)

کویتی وزیر دفاع شیخ احمد الفہد نے کل (بروز منگل) قومی اسمبلی کے اجلاس میں انکشاف کیا کہ "آرمی فنڈ" کیس کی تحقیقاتی کمیٹی نے تحقیقات کے دوران انکشاف کیا کہ دو انتہائی اہم کیس ایسے ہیں کہ جن کے بارے میں معلوم نہیں تھا: پہلا یہ کہ "آرمی فنڈ" کے ذریعے جاسوسی آلات خریدنے کا معاہدہ کیا گیا جب کہ یہ آلات کویتی فوج کی انٹیلی جنس سروسز میں موجود ہی نہیں ہیں، اور دوسرا یہ کہ فوجی طیاروں میں الکوحل مشروبات کو منتقل کیا گیا۔ الفہد نے کہا: "(آرمی فنڈ) کیس کے ضمن میں ہمیں ذیلی کیسز ملے ہیں، جن میں فوجی طیاروں کے ذریعے کویت میں شراب اور جاسوسی آلات لانے کی کوششیں کی گئیں، لیکن معزز فوجی اہلکاروں نے اس سے انکار کر دیا تھا، جس کی پاداش میں ان تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔"

احمد الفہد نے وزارت دفاع، جس کے سربراہ ہیں، کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک کویتی شہری کو فوج کی انٹیلی جنس سروسز کے ذریعے گرفتار کیا گیا اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔(...)

بدھ-29 جمادى الأول 1445ہجری، 13 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16451]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]