میقاتی "شامی پناہ گزینوں کے سبب" لبنان کی تباہی سے خبردار کر رہے ہیں

میقاتی اور وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سوئٹزرلینڈ میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران (قومی ایجنسی)
میقاتی اور وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سوئٹزرلینڈ میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران (قومی ایجنسی)
TT

میقاتی "شامی پناہ گزینوں کے سبب" لبنان کی تباہی سے خبردار کر رہے ہیں

میقاتی اور وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سوئٹزرلینڈ میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران (قومی ایجنسی)
میقاتی اور وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سوئٹزرلینڈ میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران (قومی ایجنسی)

لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ شامی پناہ گزینوں کے بحران سے نمٹنے کے لیے لبنان کی مدد کریں، انہوں نے خبردار کیا کہ ملک "مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر ہے... اور ہم ہاتھ پہ ہاتھ دھرے نہیں بیٹھیں گے۔" انہوں نے اعلان کیا کہ عالمی بینک کی تازہ رپورٹ کے مطابق شامی پناہ گزینوں پر خرچ کا تخمینہ دسیوں ارب ڈالر ہے۔

میقاتی نے یہ اپیل جنیوا میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران کی، جہاں انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ "شامی پناہ گزینوں سے نمٹنے کے چیلنج میں حصہ لیں اور اسے ترجیحات کی فہرست میں شامل کریں۔" انہوں نے کہا: "ہم ہاتھ پہ ہاتھ دھرے نہیں بیٹھیں گے تاکہ پے در پے بحرانوں کا شکار ہوتے رہیں اور کچھ لوگ ہمیں متبادل وطن سمجھیں، بلکہ ہم اپنے وطن کو بچائیں گے اور خود کو مضبوط کریں گے، کیونکہ یہ حق ہمیں ہی حاصل ہے کہ ہم اپنے ملک میں فخر اور وقار کے ساتھ رہیں۔ (…)

جمعرات-01 جمادى الآخر 1445 ہجری، 14 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16452]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]