میقاتی "شامی پناہ گزینوں کے سبب" لبنان کی تباہی سے خبردار کر رہے ہیں

میقاتی اور وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سوئٹزرلینڈ میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران (قومی ایجنسی)
میقاتی اور وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سوئٹزرلینڈ میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران (قومی ایجنسی)
TT

میقاتی "شامی پناہ گزینوں کے سبب" لبنان کی تباہی سے خبردار کر رہے ہیں

میقاتی اور وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سوئٹزرلینڈ میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران (قومی ایجنسی)
میقاتی اور وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سوئٹزرلینڈ میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران (قومی ایجنسی)

لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ شامی پناہ گزینوں کے بحران سے نمٹنے کے لیے لبنان کی مدد کریں، انہوں نے خبردار کیا کہ ملک "مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر ہے... اور ہم ہاتھ پہ ہاتھ دھرے نہیں بیٹھیں گے۔" انہوں نے اعلان کیا کہ عالمی بینک کی تازہ رپورٹ کے مطابق شامی پناہ گزینوں پر خرچ کا تخمینہ دسیوں ارب ڈالر ہے۔

میقاتی نے یہ اپیل جنیوا میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران کی، جہاں انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ "شامی پناہ گزینوں سے نمٹنے کے چیلنج میں حصہ لیں اور اسے ترجیحات کی فہرست میں شامل کریں۔" انہوں نے کہا: "ہم ہاتھ پہ ہاتھ دھرے نہیں بیٹھیں گے تاکہ پے در پے بحرانوں کا شکار ہوتے رہیں اور کچھ لوگ ہمیں متبادل وطن سمجھیں، بلکہ ہم اپنے وطن کو بچائیں گے اور خود کو مضبوط کریں گے، کیونکہ یہ حق ہمیں ہی حاصل ہے کہ ہم اپنے ملک میں فخر اور وقار کے ساتھ رہیں۔ (…)

جمعرات-01 جمادى الآخر 1445 ہجری، 14 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16452]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]