اسرائیل لبنان کے ساتھ اپنی سرحدوں پر مستقل تبدیلی کا خواہاں ہے

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل لبنان کے ساتھ اپنی سرحدوں پر مستقل تبدیلی کا خواہاں ہے

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

ایسے وقت میں کہ جب اسرائیل غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کے دوران تحریک "حماس" کی طرف سے لاحق خطرے کو بے اثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار نے "نیوز ویک" میگزین کو بتایا کہ تل ابیب بھی اپنے شمالی محاذ پر لبنان میں "حزب اللہ" کے ساتھ طویل مدتی تبدیلی کا منتظر ہے۔

خیال رہے کہ "حماس" اور دیگر فلسطینی دھڑوں کی طرف سے 7 اکتوبر کے اچانک غیر معمولی حملے کے بعد جب سے اسرائیلی فوج نے غزہ پر اپنے بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے ہیں تب سے "حزب اللہ" میزائلوں، ڈرون طیاروں، "مارٹر" گولوں، راکٹ بموں اور ٹینک شکن ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی افواج کے ساتھ بڑھتی ہوئی جھڑپوں کے ایک سلسلے میں مصروف ہے۔

لبنانی محاذ پر تشدد اس حد تک بڑھ چکا ہے جو 2006 میں اسرائیل اور "حزب اللہ" کے درمیان ہونے والی آخری جنگ کے بعد نہیں دیکھا گیا۔ اہلکار نے میگزین کو بتایا: "ہم اس صورت حال کی طرف واپس ہرگز نہیں جائیں گے جو 6 اکتوبر کو شمال میں موجود تھی۔" انہوں نے مزید کہا: "اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم غزہ کی پٹی پر اور لبنان کی سرحد پر موجود اپنے شہریوں کو اس خطرے کی زد میں آنے کی اجازت نہیں دیں گے۔"(...)

جمعرات-01 جمادى الآخر 1445 ہجری، 14 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16452]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]