عراقی حکام نے بغداد میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنانے والے میزائل حملے کے ایک ہفتے بعد انکشاف کیا ہے کہ کچھ حملہ آور سرکاری سیکورٹی سروسز سے "منسلک" تھے۔
مسلح افواج کے جنرل کمانڈر کے ترجمان میجر جنرل یحییٰ رسول نے کل جمعرات کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ "سیکورٹی سروسز ایسے عناصر کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہی جنہوں نے سفارت خانے اور نیشنل سیکورٹی کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا۔" انہوں نے اس حملے کو "خودمختاری پر حملہ قرار دیا، جس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا۔"
جنرل یحییٰ رسول نے مزید کہا: "بدقسمتی سے، حملے میں ملوث افراد میں سے کچھ کا تعلق سیکورٹی اداروں سے ہے، عدالت کی جانب سے ان کے خلاف تحقیقات کے احکامات جاری کیے جانے کے بعد ان میں سے متعدد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقیوں کی گرفتاری کے لیے ابھی تلاش کا سلسلہ جاری ہے۔"
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران، امریکی حکام نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی حکومت پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ "سفارت خانے کی عمارت پر حملے کرنے والے افراد کو گرفتار کرنے کے لیے کچھ کریں،" اور انہیں بار بار "اپنے دفاع کا حق" استعمال کرنے کی دھمکی دی۔ (…)
جمعہ-02 جمادى الآخر 1445ہجری، 15 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16453]