وسطی غزہ میں "اونروا" کے اسکول کے علاقے کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی بمباری میں ہلاکتیں اور زخمی

وسطی غزہ میں دیر البلح میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تباہ ہونے والے ایک گھر کے ملبے کے نیچے زخمی ہونے والے ایک شخص کی آرکائیو فوٹو (ای پی اے)
وسطی غزہ میں دیر البلح میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تباہ ہونے والے ایک گھر کے ملبے کے نیچے زخمی ہونے والے ایک شخص کی آرکائیو فوٹو (ای پی اے)
TT

وسطی غزہ میں "اونروا" کے اسکول کے علاقے کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی بمباری میں ہلاکتیں اور زخمی

وسطی غزہ میں دیر البلح میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تباہ ہونے والے ایک گھر کے ملبے کے نیچے زخمی ہونے والے ایک شخص کی آرکائیو فوٹو (ای پی اے)
وسطی غزہ میں دیر البلح میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تباہ ہونے والے ایک گھر کے ملبے کے نیچے زخمی ہونے والے ایک شخص کی آرکائیو فوٹو (ای پی اے)

فلسطینی میڈیا نے کل جمعہ کے روز اطلاع دی کہ اسرائیلی بمباری میں وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) سے منسلک المزرعہ اسکول کے اطراف کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔ جب کہ اس سے قبل فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی کہ خان یونس میں بے گھر افراد کی پناہ گاہ پر اسرائیلی بمباری میں الجزیرہ چینل کے کیمرہ مین سمر ابو دقہ (45 سالہ) ہلاک ہو گئے ہیں۔(...)

اطلاع ملی ہے کہ اسرائیلی بمباری میں ریسکیو عملہ کے تین افراد بھی مارے گئے جب کہ متعدد شہری اور طبی عملہ کے افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ہفتہ-03 جمادى الآخر 1445ہجری، 16 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16454]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]