سوڈان کی الجزیرہ ریاست کے دارالحکومت میں جنگ

"ریپڈ سپورٹ" فورسز اور فوج کے درمیان دوبارہ جھڑپوں سے ہزاروں سوڈانی باشندے ود دمانی سے فرار ہونے پر مجبور ہو گئے ہیں (اے ایف پی)
"ریپڈ سپورٹ" فورسز اور فوج کے درمیان دوبارہ جھڑپوں سے ہزاروں سوڈانی باشندے ود دمانی سے فرار ہونے پر مجبور ہو گئے ہیں (اے ایف پی)
TT

سوڈان کی الجزیرہ ریاست کے دارالحکومت میں جنگ

"ریپڈ سپورٹ" فورسز اور فوج کے درمیان دوبارہ جھڑپوں سے ہزاروں سوڈانی باشندے ود دمانی سے فرار ہونے پر مجبور ہو گئے ہیں (اے ایف پی)
"ریپڈ سپورٹ" فورسز اور فوج کے درمیان دوبارہ جھڑپوں سے ہزاروں سوڈانی باشندے ود دمانی سے فرار ہونے پر مجبور ہو گئے ہیں (اے ایف پی)

سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان کل ملک کے وسط میں واقع (ریاست الجزیرہ کےدارالحکومت) ود مدنی شہر میں جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں۔ جب کہ "ریپڈ سپورٹ" کے ممکنہ حملے کے خطرات کے پیش نظر الرٹ کی صورتحال دیگر پڑوسی ریاستوں تک پھیل گئی ہے، ان میں (ود مدنی کے جنوب میں) سنار کا علاقہ بھی شامل ہے، جس نے ود مدنی کے مشرق میں القضارف ریاست کی طرح کرفیو اور ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا ہے۔

ودمدنی میں پھر سے شروع ہونے والی لڑائی کی وجہ سے یہاں کے رہائشیوں میں پریشانی اور نقل مکانی کی لہروں میں اضافہ ہوا ہے۔ جب کہ پرسوں شام امریکی وزارت خارجہ نے اپنے جاری بیان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی پیش قدمی کو "انسانی امداد پہنچانے کی کوششوں میں رکاوٹ" شمار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ الجزیرہ ریاست میں اپنی پیش قدمی کو فوری طور پر روک دے۔

"ریپڈ سپورٹ" نے ود مدنی پر اپنے حملے کے جواز میں کل "X" پلیٹ فارم پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ کاروائی "احتیاطی اور اپنے دفاع" میں تھی، جب کہ اس کا یہ بیان آرمی کمانڈر عبدالفتاح البرہان کے اس اعلان کے بعد تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ریاست میں 40,000 افراد ریپڈ سپورٹ فورسز پر حملہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔"

اسی ضمن میں، "سوڈانی ڈاکٹرز ایسوسی ایشن" کی ابتدائی کمیٹی نے کہا کہ "ود مدنی میں صحت کی صورتحال تشویشناک ہے اور فارمیسیوں کی بندش کی وجہ سے یہ مزید پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے، اور طبی عملے کو شہر میں پناہ لینے والے تقریباً نصف ملین بے گھر لوگوں اور یہاں کے اصل رہائشیوں کو طبی سہولیات اور صحت کی خدمات فراہم کرنے میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔"

پیر-05 جمادى الآخر 1445 ہجری، 18 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16456]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]