اسرائیلی جنگی طیاروں کی جنوبی لبنان کے علاقوں پر بمباری... اور شمالی اسرائیل میں سائرن گونج اٹھے

اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان کے ایک گاؤں میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان کے ایک گاؤں میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیلی جنگی طیاروں کی جنوبی لبنان کے علاقوں پر بمباری... اور شمالی اسرائیل میں سائرن گونج اٹھے

اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان کے ایک گاؤں میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان کے ایک گاؤں میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے ملک کے جنوب میں کئی علاقوں کو نشانہ بنایا۔

لبنانی ایجنسی نے کہا کہ اسرائیل نے "علاقائی مثلث التفاح - جزین - صیدا کے مشرقی مضافات" پر بمباری کی، جب کہ اس نے جباع اور کفر ملکی کے قریب بصلیہ اور سنیہ کے علاقوں کے درمیان واقع جنگلات پر حملہ کرتے ہوئے فضا سے زمین پر مار کرنے والے متعدد میزائل داغے، جس کے نتیجے میں ہونے والے دھماکوں سے نبطیہ کے علاقوں سمیت زہرانی اور صیدا تک کے ساحل گونج اٹھے۔

اسی ضمن میں، لبنانی "حزب اللہ" نے آج اعلان کیا کہ اس نے لبنان کی سرحد کے قریب واقع قصبے کریات شمونہ پر کتیوشا میزائلوں سے بمباری کی۔

اس نے "ٹیلی گرام" پر ایک بیان میں مزید کہا کہ وہ "شہریوں کو نقصان پہنچائے جانے کو کبھی برداشت نہیں کریں گے اور اپنے گاؤں اور قصبوں پر حملہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔" (...)

جمعرات-08 جمادى الآخر 1445ہجری، 21 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16459]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]