کویت کے امیر نے حلف اٹھا لیا اور حکومت و پارلیمنٹ پر تنقید کی

انہوں نے ان پر ملک کے مفادات کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح پارلیمنٹ سے اپنے خطاب کے دوران (KUNA)
کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح پارلیمنٹ سے اپنے خطاب کے دوران (KUNA)
TT

کویت کے امیر نے حلف اٹھا لیا اور حکومت و پارلیمنٹ پر تنقید کی

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح پارلیمنٹ سے اپنے خطاب کے دوران (KUNA)
کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح پارلیمنٹ سے اپنے خطاب کے دوران (KUNA)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے کل بدھ کے روز قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کے سامنے حلف اٹھانے کے بعد حکومت اور قومی اسمبلی پر تنقید کرتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا کہ وہ ملکی مفادات کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہیں۔

کویت کے امیر، جنہوں نے اپنے مرحوم بھائی امیر شیخ نواف الاحمد الصباح کے بعد ہفتے کے روز اقتدار سنبھالا، نے کہا: "حکومت اور پارلیمنٹ نے مل کر کویت کے مفادات کو نقصان پہنچایا اور قیادتی عہدوں پر تقرریوں میں جو کچھ ہوا وہ اس ناانصافی کا ثبوت ہیں۔" انہوں نے "کویت کی شناخت میں تبدیلی، عام معافی کی فائل اور اس کے اثرات، اور بحالی کے قانون کی منظوری کی دوڑ میں جو کچھ ہوا اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گویا یہ سب ان کے درمیان مفادات کے تبادلے کا معاہدہ تھا۔"

انہوں نے زور دیا کہ کویت کی موجودہ حقیقت اور خاص طور پر سیکورٹی، معیشت اور حالات زندگی کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ انہوں نے 22 جون 2022 کے امیری خطاب، جس میں "طریقہ کار کی اصلاح" کا مطالبہ کیا گیا تھا، کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا: ""ہم نے طریقہ کار میں کسی بھی تبدیلی یا اصلاح کو محسوس نہیں کیا۔" خیال رہے کہ اسی بناء پر اگست 2022 میں قومی اسمبلی کو تحلیل کر دیا گیا تھا اور پھر نئے انتخابات کرائے گئے تھے۔

توقع کے مطابق، وزیراعظم شیخ احمد نواف الاحمد الصباح نے امیر کے آئینی حلف اٹھانے کے بعد اپنا اور اپنی حکومت کا استعفیٰ ملک کے امیر شیخ مشعل الاحمد کو پیش کیا، جسے امیری حکم کے تحت قبول کر کے انہیں نئی وزارتوں کی تشکیل تک اپنے عہدوں کے فوری معاملات نمٹانے کا حکم دیا گیا۔

جمعرات-08 جمادى الآخر 1445ہجری، 21 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16459]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]