نقل مکانی کی لہریں جنوبی لبنان کے قصبوں تک پھیل رہی ہیں

اندازے کے مطابق اکتوبر سے اب تک 60,000 لوگ نقل مکانی کر گئے

جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے بعد مختلف مقامات سے دھواں اٹھ رہا ہے (روئٹرز)
جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے بعد مختلف مقامات سے دھواں اٹھ رہا ہے (روئٹرز)
TT

نقل مکانی کی لہریں جنوبی لبنان کے قصبوں تک پھیل رہی ہیں

جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے بعد مختلف مقامات سے دھواں اٹھ رہا ہے (روئٹرز)
جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے بعد مختلف مقامات سے دھواں اٹھ رہا ہے (روئٹرز)

جنوبی لبنان پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں لبنانی قصبوں سے محفوظ علاقوں کی طرف نقل مکانی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور خاص طور پر صور شہر کی جانب ایک بڑی تعداد کی نقل مکانی کا مشاہدہ کیا گیا ہے، جب کہ سرحد کے دونوں جانب جنوب میں تصادم میں اضافے پر مختلف علاقوں میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ صور میں ڈسٹرکٹ میونسپلٹیز کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ بے گھر افراد کی تعداد 24 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ بہت سے بے گھر افراد ایسے بھی ہیں جو بلدیات میں رجسٹرڈ نہیں ہیں۔

"نقل مکانی کی بین الاقوامی تنظیم" کے "X" پلیٹ فارم پر اپنے صفحہ پر شائع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، جنوبی سرحد پر ہونے والے واقعات کے سبب گزشتہ 8 اکتوبر سے رواں ماہ دسمبر کی 5 تاریخ کے درمیان تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں اور ان میں سے اکثریت کا تعلق جنوبی لبنان اور ملک کے دیگر علاقوں سے ہے۔

لبنان کی سرکاری "نیشنل ایجنسی" نے کل بدھ کی صبح جنوبی لبنان کے وسطی اور مغربی سیکٹرز میں ماحول کے کشیدہ ہونے اور اسرائیلی طیاروں کی مجدل زون اور شمع کے قصبوں پر پروازیں کرنے کی اطلاع دی اور نشاندہی کی کہ اسرائیل نے مغربی اور مرکزی سیکٹرز کے کئی دیہاتوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ایجنسی نے کہا کہ صبح کے وقت اسرائیلی جنگی طیاروں نے عیتا الشعب قصبے کے مضافات کو نشانہ بناتے ہوئے سلسلہ وار فضائی حملے کیے اور علاقے پر متعدد میزائل گرائے، جس کے سبب وہاں سے دھوئیں کے گھنے بادل اٹھتے ہوئے دکھائی دیئے۔ جب کہ کل شام، جنوبی لبنان کے گاؤں کفر کلا کے مضافات میں اسرائیلی ڈاکوؤں نے ایک شخص کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ (...)

جمعرات-08 جمادى الآخر 1445ہجری، 21 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16459]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]