اسرائیل نے غزہ میں ایک "نیا محاذ" کھول دیا

ایک فلسطینی بچہ کل غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں اسرائیلی حملے سے تباہ ہونے والے مکان کے ملبے پر سے گزر رہا ہے (روئٹرز)
ایک فلسطینی بچہ کل غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں اسرائیلی حملے سے تباہ ہونے والے مکان کے ملبے پر سے گزر رہا ہے (روئٹرز)
TT

اسرائیل نے غزہ میں ایک "نیا محاذ" کھول دیا

ایک فلسطینی بچہ کل غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں اسرائیلی حملے سے تباہ ہونے والے مکان کے ملبے پر سے گزر رہا ہے (روئٹرز)
ایک فلسطینی بچہ کل غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں اسرائیلی حملے سے تباہ ہونے والے مکان کے ملبے پر سے گزر رہا ہے (روئٹرز)

اسرائیلی فوج نے کل غزہ کی پٹی میں اپنے زمینی حملے میں توسیع کرتے ہوئے پٹی کے وسط میں ایک نیا محاذ کھولنے کی دھمکی دی، جو کہ شمالی اور جنوبی محاذوں پر لڑائیوں کے جاری رہنے کے ساتھ ہے۔

جب کہ یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب سلامتی کونسل نے کئی دنوں کے مشکل مذاکرات اور بار بار التوا کے بعد غزہ کے لیے انسانی امداد میں اضافے کی قرارداد پر ووٹنگ کرائی ہے۔ اسرائیلی فوج نے کل جمعہ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں البریج کے رہائشیوں کو فوری طور پر جنوب کی طرف منتقل ہونے کا حکم دیا، جو زمینی حملے کے ایک نئے محور کی نشاندہی کرتا ہے۔ جیسا کہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد تحریک "حماس" کو ختم کرنا ہے۔ (...)

ہفتہ-10 جمادى الآخر 1445ہجری، 23 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16461]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]