مشرقی سوڈان ہمارا قلعہ ہے: سوڈانی فوج

"ریپڈ سپورٹ" کا اس پر معاہدے سے پھرنے کا الزام

سوڈان میں جاری جنگ سے متعدد شہری مقامات متاثر ہوئے ہیں (اے ایف پی)
سوڈان میں جاری جنگ سے متعدد شہری مقامات متاثر ہوئے ہیں (اے ایف پی)
TT

مشرقی سوڈان ہمارا قلعہ ہے: سوڈانی فوج

سوڈان میں جاری جنگ سے متعدد شہری مقامات متاثر ہوئے ہیں (اے ایف پی)
سوڈان میں جاری جنگ سے متعدد شہری مقامات متاثر ہوئے ہیں (اے ایف پی)

سوڈان کی ریاست بحیرہ احمر کے قائم مقام گورنر میجر جنرل مصطفیٰ محمد نور نے تصدیق کی ہے کہ ریاست کے داخلی اور خارجی راستے مسلح افواج کے ذریعے محفوظ ہیں۔ کل "سوڈان نیوز ایجنسی" نے ان کے حوالے سے بتایا کہ ہفتے کے روز پورٹ سوڈان کے السلام ہال میں "ریاست بحیرہ احمر سیکورٹی کمیٹی" کی جانب سے "سیکورٹی سب کی ذمہ داری ہے" نعرے کے تحت ایک اجلاس میں شرکت کے دوران انہوں نے کہا: "سوڈان ریاست بحیرہ احمر کے ذریعے نہیں دیا جائے گا۔" انہوں نے سیکورٹی کمیٹی کے ساتھ ریاست کے متعدد اسٹریٹجک مقامات کے اپنے فیلڈ وزٹ کا بھی انکشاف کیا۔

دوسری جانب، جدہ پلیٹ فارم پر "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے وفد کے ایک رکن نے فوج پر الزام لگایا کہ وہ مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے اور سعودی - امریکی ثالثی کے تحت معاہدے پر دستخط کرنے کے انتظامات کی تیاری شروع ہونے کے بعد وہ "آخری لمحات" میں جارحیت کو روکنے کے معاہدے پر دستخط کرنے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

 "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کے مشیر اور ان کے مذاکراتی وفد کے رکن فارس النور نے کہا: "عجیب بات یہ ہے کہ دوسرا وفد (یعنی فوج کا مذاکراتی وفد)، اگرچہ اسے میدان میں شکست ہوئی، لیکن وہ مذاکرات میں رکاوٹیں ڈالتا رہا، جس سے یہ واضح تھا کہ یہ فیصلہ سازی کے متعدد مراکز سے آیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "حیرت کی بات یہ ہے کہ فوج کے پاس جنگ کی صلاحیت نہیں ہے اور نہ ہی امن کی خواہش ہے۔"

پیر-12 جمادى الآخر 1445ہجری، 25 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16463]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]