حوثی بحیرہ احمر میں "خوشحالی کے محافظ" الائنس کو نظر انداز کر رہے ہیں

حدیدہ کے قریب ڈرون طیاروں اور میزائلوں سے حملے

ایک امریکی ڈسٹرائر بحیرہ احمر میں کارگو جہازوں کی کالوں کا جواب دیتے ہوئے (اے ایف پی)
ایک امریکی ڈسٹرائر بحیرہ احمر میں کارگو جہازوں کی کالوں کا جواب دیتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

حوثی بحیرہ احمر میں "خوشحالی کے محافظ" الائنس کو نظر انداز کر رہے ہیں

ایک امریکی ڈسٹرائر بحیرہ احمر میں کارگو جہازوں کی کالوں کا جواب دیتے ہوئے (اے ایف پی)
ایک امریکی ڈسٹرائر بحیرہ احمر میں کارگو جہازوں کی کالوں کا جواب دیتے ہوئے (اے ایف پی)

بحیرہ احمر میں حوثی گروپ کے حملوں کو روکنے کے لیے واشنگٹن کی جانب سے "خوشحالی کے محافظ" کے نام سے ایک اتحاد بنانے کے باوجود، ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا، عالمی تجارت کے سب سے اہم سمندری راستوں میں سے ایک میں بحری جہاز بھیجنے پر اپنی دھمکیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ایک برطانوی ادارے کی طرف سے رپورٹ کیے گئے حوثیوں کے نئے حملے ایسے وقت میں ہیں کہ جب حوثی گروپ کے "وزیر دفاع" محمد العاطفی نے تصدیق کی کہ کوئی سرخ لکیریں نہیں ہیں اور یہ دعویٰ کیا کہ ان کے پاس "دشمن" کی کی توقع سے زیادہ حد تک ہتھیار ہیں۔

برطانیہ کی اتھارٹی برائے سمندری تجارت نے ایک مشاورتی رپورٹ میں کہا ہے کہ، یمن کے مغربی ساحل پر حدیدہ سے 50 ناٹیکل میل مغرب میں واقع ایک جہاز سے 5 ناٹیکل میل کے فاصلے پر دو دھماکے ہونے سے پہلے یہاں دو ڈرون طیاروں کا پتہ چلا تھا۔

اتھارٹی نے کہا - "روئٹرز" کی رپورٹ کے مطابق - کہ بظاہر شهن الگ واقعے میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور حدیدہ سے 60 ناٹیکل میل دور ایک بحری جہاز سے 4 ناٹیکل میل دور میزائل دیکھے گئے تھے۔ (...)

بدھ-14 جمادى الآخر 1445ہجری، 27 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16465]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]