حکومت، عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے: السودانی

السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
TT

حکومت، عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے: السودانی

السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)

آج جمعرات کے روز عراقی خبر رساں ایجنسی نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کے ملک کی حکومت عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔

ایجنسی کے مطابق، عراقی وزیر اعظم نے اپنے ہسپانوی ہم منصب پیڈرو سانچیز کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عراقی اڈوں کے خلاف "دشمنانہ حملوں" کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ان سے ملک کا استحکام متاثر ہوتا ہے۔

دریں اثناء، السودانی نے سفارتی مشنوں کے تحفظ اور حمایت کے لیے اپنے ملک کی حکومت کی صلاحیتوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اتحادی افواج کی موجودگی معاونت اور مشورے کے دائرے میں ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ یہ بین الاقوامی اتحاد ستمبر 2014 میں تنظیم "داعش" کے خلاف تشکیل دیا گیا تھا۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]