حکومت، عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے: السودانی

السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
TT

حکومت، عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے: السودانی

السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)

آج جمعرات کے روز عراقی خبر رساں ایجنسی نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کے ملک کی حکومت عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔

ایجنسی کے مطابق، عراقی وزیر اعظم نے اپنے ہسپانوی ہم منصب پیڈرو سانچیز کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عراقی اڈوں کے خلاف "دشمنانہ حملوں" کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ان سے ملک کا استحکام متاثر ہوتا ہے۔

دریں اثناء، السودانی نے سفارتی مشنوں کے تحفظ اور حمایت کے لیے اپنے ملک کی حکومت کی صلاحیتوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اتحادی افواج کی موجودگی معاونت اور مشورے کے دائرے میں ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ یہ بین الاقوامی اتحاد ستمبر 2014 میں تنظیم "داعش" کے خلاف تشکیل دیا گیا تھا۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]