حکومت، عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے: السودانی

السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
TT

حکومت، عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے: السودانی

السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)

آج جمعرات کے روز عراقی خبر رساں ایجنسی نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کے ملک کی حکومت عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔

ایجنسی کے مطابق، عراقی وزیر اعظم نے اپنے ہسپانوی ہم منصب پیڈرو سانچیز کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عراقی اڈوں کے خلاف "دشمنانہ حملوں" کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ان سے ملک کا استحکام متاثر ہوتا ہے۔

دریں اثناء، السودانی نے سفارتی مشنوں کے تحفظ اور حمایت کے لیے اپنے ملک کی حکومت کی صلاحیتوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اتحادی افواج کی موجودگی معاونت اور مشورے کے دائرے میں ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ یہ بین الاقوامی اتحاد ستمبر 2014 میں تنظیم "داعش" کے خلاف تشکیل دیا گیا تھا۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]