حکومت، عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے: السودانی

السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
TT

حکومت، عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے: السودانی

السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)

آج جمعرات کے روز عراقی خبر رساں ایجنسی نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کے ملک کی حکومت عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔

ایجنسی کے مطابق، عراقی وزیر اعظم نے اپنے ہسپانوی ہم منصب پیڈرو سانچیز کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عراقی اڈوں کے خلاف "دشمنانہ حملوں" کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ان سے ملک کا استحکام متاثر ہوتا ہے۔

دریں اثناء، السودانی نے سفارتی مشنوں کے تحفظ اور حمایت کے لیے اپنے ملک کی حکومت کی صلاحیتوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اتحادی افواج کی موجودگی معاونت اور مشورے کے دائرے میں ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ یہ بین الاقوامی اتحاد ستمبر 2014 میں تنظیم "داعش" کے خلاف تشکیل دیا گیا تھا۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]