فلسطینی مسلح افراد نے اسرائیلی فوج کو جنین کے قریب ایک گاؤں سے انخلاء کرنے پر مجبور کر دیا: فلسطینی میڈیا

جنین کیمپ میں اسرائیل کی گذشتہ دراندازی کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (ای پی اے)
جنین کیمپ میں اسرائیل کی گذشتہ دراندازی کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (ای پی اے)
TT

فلسطینی مسلح افراد نے اسرائیلی فوج کو جنین کے قریب ایک گاؤں سے انخلاء کرنے پر مجبور کر دیا: فلسطینی میڈیا

جنین کیمپ میں اسرائیل کی گذشتہ دراندازی کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (ای پی اے)
جنین کیمپ میں اسرائیل کی گذشتہ دراندازی کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (ای پی اے)

فلسطینی نیوز ایجنسی "شہاب" نے آج منگل کی صبح کہا ہے کہ مسلح افراد، جسے اس نے "فلسطینی مزاحمتی گروپ" قرار دیا، نے اسرائیلی افواج کو مغربی کنارے میں جنین کے جنوب مغرب میں واقع گاؤں یعبد سے انخلاء کرنے پر مجبور کر دیا۔

عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی ایجنسی نے دونوں اطراف میں ہونے والے جانی نقصان کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

یہ سب فلسطین ٹی وی کے اس اعلان کے بعد ہے کہ اسرائیلی فورسز نے جنین شہر پر دھاوا بولنے کے علاوہ گاؤں پر بھی دھاوا بول دیا ہے۔

فلسطین ٹی وی نے یہ بھی کہا کہ جنین میں اسرائیلی فوج کے حملے کے بعد کیمپ میں بجلی کی بندش کے دوران جھڑپیں اور دھماکے بھی دیکھنے میں آئے۔

اسی ضمن میں فلسطینی ریڈیو نے اطلاع دی کہ اسرائیلی افواج نے آج منگل کی صبح جنین شہر اور اس کے کیمپ سے انخلاء کر لیا ہے۔ ریڈیو کے مطابق یہ انخلاء فلسطینی عسکریت پسندوں کے ساتھ ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کے بعد ہے۔ (...)

منگل-20 جمادى الآخر 1445ہجری، 02 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16471]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]