گولان میں مسلح گروپوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ: رصدگاہ کا بیان

اسرائیلی فوجی شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں (روئٹرز)
اسرائیلی فوجی شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں (روئٹرز)
TT

گولان میں مسلح گروپوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ: رصدگاہ کا بیان

اسرائیلی فوجی شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں (روئٹرز)
اسرائیلی فوجی شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں (روئٹرز)

شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ نے کل پیر کے روز اطلاع دی کہ ایرانی حمایت یافتہ گروپوں نے اسرائیل کے زیر کنٹرول گولان کے علاقے پر میزائل داغے جنہوں نے جنوبی شام کے نوی شہر کے اطراف میں درعا کے دیہی علاقوں میں توپ خانوں سے گولہ باری کرنے والے مقامات کو نشانہ بنایا، لیکن کسی بھی انسانی جانی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے شام سے اسرائیل کی طرف آنے والے دشمن کے فضائی ہدف کو روکا اور یہ "عراق میں اسلامی مزاحمت" کے دھڑوں کے اس بیان کے بعد ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے گولان میں ایک فوجی ہدف پر حملہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ "عرب ورلڈ نیوز" ایجنسی کے مطابق، گزشتہ جمعہ کے روز بھی اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ شام سے اسرائیل کی طرف دو میزائل داغے گئے اور اس کی افواج نے اس کا جواب دیا۔ جب کہ شامی رصدگاہ نے اس وقت اطلاع دی تھی کہ لبنانی "حزب اللہ" کے اتحادی گروپوں نے شام کی سرزمین سے گولان کی طرف دو میزائل داغے۔

منگل-20 جمادى الآخر 1445ہجری، 02 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16471]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]