یمنی بندرگاہ المخا کے جنوب مغرب میں ایک کنٹینر جہاز کے قریب دھماکے

بحیرہ احمر سے گزرنے والا ٹرانسپورٹ کنٹینر بحری جہاز (ای پی اے)
بحیرہ احمر سے گزرنے والا ٹرانسپورٹ کنٹینر بحری جہاز (ای پی اے)
TT

یمنی بندرگاہ المخا کے جنوب مغرب میں ایک کنٹینر جہاز کے قریب دھماکے

بحیرہ احمر سے گزرنے والا ٹرانسپورٹ کنٹینر بحری جہاز (ای پی اے)
بحیرہ احمر سے گزرنے والا ٹرانسپورٹ کنٹینر بحری جہاز (ای پی اے)

برطانوی سمندری سیکیورٹی کی کمپنی "امبری" نے کل منگل کے روز کہا ہے کہ مالٹا کا پرچم بلند کیے ایک کنٹینر جہاز نے بحیرہ احمر میں یمنی بندرگاہ المخا سے 24 کلومیٹر جنوب مغرب میں اپنے قریب تین دھماکے ہونے کی اطلاع دی۔ امبری نے مزید کہا کہ جہاز کے کپتان کو اتحادی جنگی بحری بیڑے کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے بہت بلند اشارے سنے گئے۔ امبری نے بتایا کہ اس کے بعد ایک قریبی جہاز نے جائے حادثہ سے 1.6 کلومیٹر کے اندر تقریباً 50 میٹر لمبی ایک چھوٹی کشتی دیکھی۔

جب کہ آج اس سے قبل برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز ایجنسی نے اطلاع دی تھی کہ اسے باب المندب میں ایک تجارتی بحری جہاز سے 1-5 سمندری میل اور اریٹیریا کے شہر عصب سے 33 سمندری میل مشرق میں تین دھماکوں کی رہورٹ ملی ہے جب کہ جہاز اور عملے کے باحفاظت ہونے کے بارے میں خبریں موصول ہوئیں ہیں۔

خیال رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ یمنی حوثی گروپ، جو دارالحکومت صنعا سمیت یمن کے بیشتر علاقوں پر قابض ہے، نے غزہ پر اسرائیلی جنگ کے خلاف احتجاجاً بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر اپنے حملے تیز کر دیئے ہیں۔ (...)

بدھ-21 جمادى الآخر 1445ہجری، 03 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16472]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]