یمنی بندرگاہ المخا کے جنوب مغرب میں ایک کنٹینر جہاز کے قریب دھماکے

بحیرہ احمر سے گزرنے والا ٹرانسپورٹ کنٹینر بحری جہاز (ای پی اے)
بحیرہ احمر سے گزرنے والا ٹرانسپورٹ کنٹینر بحری جہاز (ای پی اے)
TT

یمنی بندرگاہ المخا کے جنوب مغرب میں ایک کنٹینر جہاز کے قریب دھماکے

بحیرہ احمر سے گزرنے والا ٹرانسپورٹ کنٹینر بحری جہاز (ای پی اے)
بحیرہ احمر سے گزرنے والا ٹرانسپورٹ کنٹینر بحری جہاز (ای پی اے)

برطانوی سمندری سیکیورٹی کی کمپنی "امبری" نے کل منگل کے روز کہا ہے کہ مالٹا کا پرچم بلند کیے ایک کنٹینر جہاز نے بحیرہ احمر میں یمنی بندرگاہ المخا سے 24 کلومیٹر جنوب مغرب میں اپنے قریب تین دھماکے ہونے کی اطلاع دی۔ امبری نے مزید کہا کہ جہاز کے کپتان کو اتحادی جنگی بحری بیڑے کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے بہت بلند اشارے سنے گئے۔ امبری نے بتایا کہ اس کے بعد ایک قریبی جہاز نے جائے حادثہ سے 1.6 کلومیٹر کے اندر تقریباً 50 میٹر لمبی ایک چھوٹی کشتی دیکھی۔

جب کہ آج اس سے قبل برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز ایجنسی نے اطلاع دی تھی کہ اسے باب المندب میں ایک تجارتی بحری جہاز سے 1-5 سمندری میل اور اریٹیریا کے شہر عصب سے 33 سمندری میل مشرق میں تین دھماکوں کی رہورٹ ملی ہے جب کہ جہاز اور عملے کے باحفاظت ہونے کے بارے میں خبریں موصول ہوئیں ہیں۔

خیال رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ یمنی حوثی گروپ، جو دارالحکومت صنعا سمیت یمن کے بیشتر علاقوں پر قابض ہے، نے غزہ پر اسرائیلی جنگ کے خلاف احتجاجاً بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر اپنے حملے تیز کر دیئے ہیں۔ (...)

بدھ-21 جمادى الآخر 1445ہجری، 03 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16472]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]