اسرائیلی فورسز کا مغربی کنارے میں طولکرم پر حملہ... اور نور شمس کیمپ میں جھڑپیں

طولکرم شہر کے قریب نور شمس فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک بزرگ فلسطینی شخص تباہ شدہ عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے (اے ایف پی)
طولکرم شہر کے قریب نور شمس فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک بزرگ فلسطینی شخص تباہ شدہ عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیلی فورسز کا مغربی کنارے میں طولکرم پر حملہ... اور نور شمس کیمپ میں جھڑپیں

طولکرم شہر کے قریب نور شمس فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک بزرگ فلسطینی شخص تباہ شدہ عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے (اے ایف پی)
طولکرم شہر کے قریب نور شمس فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک بزرگ فلسطینی شخص تباہ شدہ عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے (اے ایف پی)

کل منگل کی شام فلسطینی ٹیلی ویژن نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر طولکرم پر دھاوا بولا اور نور شمس کیمپ کا محاصرہ کر لیا، اور جھڑپیں شروع ہونے کی نشاندہی کی۔

ٹیلی ویژن نے اطلاع دی کہ فوج نے پمفلٹ تقسیم کیے جس میں اعلان کیا گیا کہ اگلی اطلاع تک کیمپ میں مکمل کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

ٹیلی ویژن نے مزید کہا کہ اسرائیلی فورسز نے طولکرم شہر کے ہسپتالوں کر گرد حفاظتی گھیرا لگا دیا اور الخلیل کے جنوب میں واقع دورا شہر پر دھاوا بولا۔

اس کے علاوہ، فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے القدس کے شمال میں واقع الرام قصبے میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ تصادم کے دوران شہریوں کے دم گھٹنے سے ہلاک ہونے کے واقعات کی اطلاع دی۔

جیسا کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر ربڑ کی گولیاں، سٹن گرنیڈ اور آنسو گیس پھینکی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی دم گھٹنے سے ہلاک ہو گئے۔

بدھ-21 جمادى الآخر 1445ہجری، 03 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16472]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]