اسرائیلی فورسز کا مغربی کنارے میں طولکرم پر حملہ... اور نور شمس کیمپ میں جھڑپیں

طولکرم شہر کے قریب نور شمس فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک بزرگ فلسطینی شخص تباہ شدہ عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے (اے ایف پی)
طولکرم شہر کے قریب نور شمس فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک بزرگ فلسطینی شخص تباہ شدہ عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیلی فورسز کا مغربی کنارے میں طولکرم پر حملہ... اور نور شمس کیمپ میں جھڑپیں

طولکرم شہر کے قریب نور شمس فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک بزرگ فلسطینی شخص تباہ شدہ عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے (اے ایف پی)
طولکرم شہر کے قریب نور شمس فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک بزرگ فلسطینی شخص تباہ شدہ عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے (اے ایف پی)

کل منگل کی شام فلسطینی ٹیلی ویژن نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر طولکرم پر دھاوا بولا اور نور شمس کیمپ کا محاصرہ کر لیا، اور جھڑپیں شروع ہونے کی نشاندہی کی۔

ٹیلی ویژن نے اطلاع دی کہ فوج نے پمفلٹ تقسیم کیے جس میں اعلان کیا گیا کہ اگلی اطلاع تک کیمپ میں مکمل کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

ٹیلی ویژن نے مزید کہا کہ اسرائیلی فورسز نے طولکرم شہر کے ہسپتالوں کر گرد حفاظتی گھیرا لگا دیا اور الخلیل کے جنوب میں واقع دورا شہر پر دھاوا بولا۔

اس کے علاوہ، فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے القدس کے شمال میں واقع الرام قصبے میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ تصادم کے دوران شہریوں کے دم گھٹنے سے ہلاک ہونے کے واقعات کی اطلاع دی۔

جیسا کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر ربڑ کی گولیاں، سٹن گرنیڈ اور آنسو گیس پھینکی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی دم گھٹنے سے ہلاک ہو گئے۔

بدھ-21 جمادى الآخر 1445ہجری، 03 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16472]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]