اسرائیلی فورسز کا مغربی کنارے میں طولکرم پر حملہ... اور نور شمس کیمپ میں جھڑپیں

طولکرم شہر کے قریب نور شمس فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک بزرگ فلسطینی شخص تباہ شدہ عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے (اے ایف پی)
طولکرم شہر کے قریب نور شمس فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک بزرگ فلسطینی شخص تباہ شدہ عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیلی فورسز کا مغربی کنارے میں طولکرم پر حملہ... اور نور شمس کیمپ میں جھڑپیں

طولکرم شہر کے قریب نور شمس فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک بزرگ فلسطینی شخص تباہ شدہ عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے (اے ایف پی)
طولکرم شہر کے قریب نور شمس فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک بزرگ فلسطینی شخص تباہ شدہ عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے (اے ایف پی)

کل منگل کی شام فلسطینی ٹیلی ویژن نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر طولکرم پر دھاوا بولا اور نور شمس کیمپ کا محاصرہ کر لیا، اور جھڑپیں شروع ہونے کی نشاندہی کی۔

ٹیلی ویژن نے اطلاع دی کہ فوج نے پمفلٹ تقسیم کیے جس میں اعلان کیا گیا کہ اگلی اطلاع تک کیمپ میں مکمل کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

ٹیلی ویژن نے مزید کہا کہ اسرائیلی فورسز نے طولکرم شہر کے ہسپتالوں کر گرد حفاظتی گھیرا لگا دیا اور الخلیل کے جنوب میں واقع دورا شہر پر دھاوا بولا۔

اس کے علاوہ، فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے القدس کے شمال میں واقع الرام قصبے میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ تصادم کے دوران شہریوں کے دم گھٹنے سے ہلاک ہونے کے واقعات کی اطلاع دی۔

جیسا کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر ربڑ کی گولیاں، سٹن گرنیڈ اور آنسو گیس پھینکی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی دم گھٹنے سے ہلاک ہو گئے۔

بدھ-21 جمادى الآخر 1445ہجری، 03 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16472]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]