مغربی کنارے میں ایک فلسطینی نوجوان اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک اور دوسرا گرفتار

طمون میں گھروں پر چھاپے اور جھڑپیں

اسرائیلی فوجی گاڑی اور ایک بلڈوزر مغربی کنارے میں طوباس شہر کے قریب ایک اسرائیلی فوجی گاڑی اور بلڈوزر (ای پی اے)
اسرائیلی فوجی گاڑی اور ایک بلڈوزر مغربی کنارے میں طوباس شہر کے قریب ایک اسرائیلی فوجی گاڑی اور بلڈوزر (ای پی اے)
TT

مغربی کنارے میں ایک فلسطینی نوجوان اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک اور دوسرا گرفتار

اسرائیلی فوجی گاڑی اور ایک بلڈوزر مغربی کنارے میں طوباس شہر کے قریب ایک اسرائیلی فوجی گاڑی اور بلڈوزر (ای پی اے)
اسرائیلی فوجی گاڑی اور ایک بلڈوزر مغربی کنارے میں طوباس شہر کے قریب ایک اسرائیلی فوجی گاڑی اور بلڈوزر (ای پی اے)

آج جمعرات کے روز صبح سویرے مغربی کنارے کے شہر طوباس کے جنوب میں واقع طمون نامی قصبے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران ایک فلسطینی نوجوان اسرائیلی فورسز کی گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا، جب کہ ایک اور نوجوان کو اسرائیلی فورسز نے گرفتار کر لیا ہے۔ جیسا کہ "جرمن پریس ایجنسی" نے فلسطین نیوز اینڈ انفارمیشن ایجنسی (وفا) سے نقل کیا ہے۔

اسی تناظر میں، "وفا" نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی فورسز نے "قصبے میں کئی گھروں پر چھاپہ مارا اور وہاں موجود سامان کو نقصان پہنچایا۔"

اسرائیلی فورسز نے طوباس کے جنوب میں واقع قصبے طمون پر دھاوا بولا اور اس کے کئی محلوں میں پھیل گئیں، جس کے دوران پرتشدد تصادم اور جھڑپیں ہونے کے علاوہ زوردار دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔

"وفا" نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے دو گھنٹے تک طوباس گورنریٹ پر بھاری مقدار میں روشنی والے بم برسائے۔

"وفا" کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے شہر کے جنوب میں واقع طمون قصبے میں اپنی مہم جاری رکھنے سے پہلے طوباس شہر پر اس کے مشرقی دروازے کے اندر سے حملہ کیا۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]