مغربی کنارے میں ایک فلسطینی نوجوان اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک اور دوسرا گرفتار

طمون میں گھروں پر چھاپے اور جھڑپیں

اسرائیلی فوجی گاڑی اور ایک بلڈوزر مغربی کنارے میں طوباس شہر کے قریب ایک اسرائیلی فوجی گاڑی اور بلڈوزر (ای پی اے)
اسرائیلی فوجی گاڑی اور ایک بلڈوزر مغربی کنارے میں طوباس شہر کے قریب ایک اسرائیلی فوجی گاڑی اور بلڈوزر (ای پی اے)
TT

مغربی کنارے میں ایک فلسطینی نوجوان اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک اور دوسرا گرفتار

اسرائیلی فوجی گاڑی اور ایک بلڈوزر مغربی کنارے میں طوباس شہر کے قریب ایک اسرائیلی فوجی گاڑی اور بلڈوزر (ای پی اے)
اسرائیلی فوجی گاڑی اور ایک بلڈوزر مغربی کنارے میں طوباس شہر کے قریب ایک اسرائیلی فوجی گاڑی اور بلڈوزر (ای پی اے)

آج جمعرات کے روز صبح سویرے مغربی کنارے کے شہر طوباس کے جنوب میں واقع طمون نامی قصبے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران ایک فلسطینی نوجوان اسرائیلی فورسز کی گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا، جب کہ ایک اور نوجوان کو اسرائیلی فورسز نے گرفتار کر لیا ہے۔ جیسا کہ "جرمن پریس ایجنسی" نے فلسطین نیوز اینڈ انفارمیشن ایجنسی (وفا) سے نقل کیا ہے۔

اسی تناظر میں، "وفا" نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی فورسز نے "قصبے میں کئی گھروں پر چھاپہ مارا اور وہاں موجود سامان کو نقصان پہنچایا۔"

اسرائیلی فورسز نے طوباس کے جنوب میں واقع قصبے طمون پر دھاوا بولا اور اس کے کئی محلوں میں پھیل گئیں، جس کے دوران پرتشدد تصادم اور جھڑپیں ہونے کے علاوہ زوردار دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔

"وفا" نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے دو گھنٹے تک طوباس گورنریٹ پر بھاری مقدار میں روشنی والے بم برسائے۔

"وفا" کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے شہر کے جنوب میں واقع طمون قصبے میں اپنی مہم جاری رکھنے سے پہلے طوباس شہر پر اس کے مشرقی دروازے کے اندر سے حملہ کیا۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]