غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری میں 6 افراد ہلاک

غزہ پر اسرائیلی جنگ میں ہلاکتوں کی کل تعداد 22,438 ہو گئی ہے (روئٹرز)
غزہ پر اسرائیلی جنگ میں ہلاکتوں کی کل تعداد 22,438 ہو گئی ہے (روئٹرز)
TT

غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری میں 6 افراد ہلاک

غزہ پر اسرائیلی جنگ میں ہلاکتوں کی کل تعداد 22,438 ہو گئی ہے (روئٹرز)
غزہ پر اسرائیلی جنگ میں ہلاکتوں کی کل تعداد 22,438 ہو گئی ہے (روئٹرز)

کل جمعرات کے روز دیر گئے فلسطینی ٹیلی ویژن چینل "الاقصیٰ" نے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری میں 6 افراد مارے گئے ہیں۔

فلسطینی شہری دفاع نے اپنے "فیس بک" پیج پر کہا کہ اسرائیلی طیاروں کا وسطی رفح میں ایک گھر کو نشانہ بنانے کے بعد اس کا عملہ ملبے میں دبے ہلاک شدگان اور زخمیوں کو نکالنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

غزہ میں وزارت صحت نے آج تصدیق کی ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 125 فلسطینی ہلاک ہوئے، جس سے غزہ پر اسرائیلی جنگ میں ہلاکتوں کی کل تعداد بڑھ کر 22,438 ہو گئی ہے۔

وزارت نے اپنے جاری بیان میں مزید کہا کہ 7 اکتوبر سے جاری جنگ میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 57,614 تک پہنچ چکی ہے۔

جمعہ-23 جمادى الآخر 1445ہجری، 05 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16474]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]