فلسطینیوں کی جانب سے جنگ کے "اگلے روز" سے متعلق اسرائیلی منصوبہ مسترد

کل جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں بے گھر افراد کے کیمپ میں ایک فلسطینی لڑکی بیساکھی کی مدد سے چل رہی ہے (روئٹرز)
کل جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں بے گھر افراد کے کیمپ میں ایک فلسطینی لڑکی بیساکھی کی مدد سے چل رہی ہے (روئٹرز)
TT

فلسطینیوں کی جانب سے جنگ کے "اگلے روز" سے متعلق اسرائیلی منصوبہ مسترد

کل جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں بے گھر افراد کے کیمپ میں ایک فلسطینی لڑکی بیساکھی کی مدد سے چل رہی ہے (روئٹرز)
کل جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں بے گھر افراد کے کیمپ میں ایک فلسطینی لڑکی بیساکھی کی مدد سے چل رہی ہے (روئٹرز)

کل فلسطینیوں نے غزہ میں جنگ کے اگلے مرحلے کے لیے اسرائیل کے منصوبے کو مسترد کر دیا ہے جو اسرائیل کے جامع سیکیورٹی کنٹرول کے تحت مستقبل میں پٹی میں فلسطینی ادارے سے متعلق ہے۔

فلسطینی وزارت خارجہ نے ان امور سے خبردار کیا جسے اس نے "جنگ کے بعد اگلے روز کا تماشہ" قرار دیا، جس میں پٹی کے انتظامی امور بھی شامل ہیں۔ فلسطینی وزارت نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ "یہ تماشہ نسل کشی کی جنگ کے تسلسل، فلسطینی کاز کو ختم کرنے اور فلسطینی عوام سے متعلق ایک اندرونی معاملے پر اسرائیل کی بطور قابض قوت کے اس میں شمولیت کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔" اس نے زور دیا کہ اس کی بجائے غزہ میں جنگ بندی اور "نسل کشی کی جنگ کو روکنے" کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ (...)

ہفتہ-24 جمادى الآخر 1445ہجری، 06 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16475]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]