فلسطینیوں کی جانب سے جنگ کے "اگلے روز" سے متعلق اسرائیلی منصوبہ مسترد

کل جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں بے گھر افراد کے کیمپ میں ایک فلسطینی لڑکی بیساکھی کی مدد سے چل رہی ہے (روئٹرز)
کل جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں بے گھر افراد کے کیمپ میں ایک فلسطینی لڑکی بیساکھی کی مدد سے چل رہی ہے (روئٹرز)
TT

فلسطینیوں کی جانب سے جنگ کے "اگلے روز" سے متعلق اسرائیلی منصوبہ مسترد

کل جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں بے گھر افراد کے کیمپ میں ایک فلسطینی لڑکی بیساکھی کی مدد سے چل رہی ہے (روئٹرز)
کل جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں بے گھر افراد کے کیمپ میں ایک فلسطینی لڑکی بیساکھی کی مدد سے چل رہی ہے (روئٹرز)

کل فلسطینیوں نے غزہ میں جنگ کے اگلے مرحلے کے لیے اسرائیل کے منصوبے کو مسترد کر دیا ہے جو اسرائیل کے جامع سیکیورٹی کنٹرول کے تحت مستقبل میں پٹی میں فلسطینی ادارے سے متعلق ہے۔

فلسطینی وزارت خارجہ نے ان امور سے خبردار کیا جسے اس نے "جنگ کے بعد اگلے روز کا تماشہ" قرار دیا، جس میں پٹی کے انتظامی امور بھی شامل ہیں۔ فلسطینی وزارت نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ "یہ تماشہ نسل کشی کی جنگ کے تسلسل، فلسطینی کاز کو ختم کرنے اور فلسطینی عوام سے متعلق ایک اندرونی معاملے پر اسرائیل کی بطور قابض قوت کے اس میں شمولیت کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔" اس نے زور دیا کہ اس کی بجائے غزہ میں جنگ بندی اور "نسل کشی کی جنگ کو روکنے" کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ (...)

ہفتہ-24 جمادى الآخر 1445ہجری، 06 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16475]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]