بحری جہازوں کو نشانہ بنانے سے یمنی سلامتی کے مفادات کو خطرہ ہے: امریکی دھمکی

ایک سینئر امریکی اہلکار نے "الشراق الاوسط" کو تصدیق کی کہ حوثیوں کے حملوں سے غزہ کے لوگوں کو کوئی مدد نہیں ہوگی

صنعا میں حوثی کے حمایتی افراد کے جلوس کا منظر (ای پی اے)
صنعا میں حوثی کے حمایتی افراد کے جلوس کا منظر (ای پی اے)
TT

بحری جہازوں کو نشانہ بنانے سے یمنی سلامتی کے مفادات کو خطرہ ہے: امریکی دھمکی

صنعا میں حوثی کے حمایتی افراد کے جلوس کا منظر (ای پی اے)
صنعا میں حوثی کے حمایتی افراد کے جلوس کا منظر (ای پی اے)

ایک سینئر امریکی اہلکار نے خبردار کیا ہے کہ بین الاقوامی جہازوں پر حملے سے یمنی سلامتی کے مفادات کو خطرہ ہے اور اس سے غزہ کے لوگوں کی کوئی مدد نہیں ہوگی۔

امریکی اہلکار، جس نے اپنی شناخت چھپانے کو ترجیح دی، کا یہ بیان "الشرق الاوسط" کی طرف سے حوثیوں کی سمندری کاروائیوں سے یمن کی اندرونی سلامتی پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں کیے گئے سوال کے جواب میں ہے۔ انہوں نے یمنی اطراف پر زور دیا کہ وہ یمنی عوام کی ضروریات کو اولین رجیح دیں اور "یمن کو اس شدت پسندانہ رویے کے ذریعے وسیع تر علاقائی تنازعہ کی طرف نہ دھکیلیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی تجارتی بحری جہازوں پر حملہ کرنا غیر قانونی، خطرناک اور بین الاقوامی قانون سے متصادم ہے، جس سے یمن میں استحکام اور اس کے ساتھ ساتھ امن کی کوششوں کی حمایت اور جنگ کے خاتمے کے لیے گزشتہ دو سالوں میں حاصل کردہ کامیابیوں کے لیے خطرے کا باعث ہے۔

"الشرق الاوسط" نے جنوبی بحر احمر میں حوثیوں کی کاروائیوں سے یمن میں امن فائل پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں یہی سوال دیگر اہلکاروں اور محققین سے کیا، چونکہ خاص طور پر اقوام متحدہ کی طرف سے ایک نئے قدم کی نمائندگی کرتے ہوئے اعلان کیا گیا ہے کہ اس نے دونوں فریقوں سے وعدے حاصل کیے ہیں جس کے ذریعے وہ یمنی امن کا نقشہ کھینچے گا۔(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]