اقوام متحدہ کے ایلچی کا حوثیوں کے ساتھ یمن میں امن کے لیے روڈ میپ پر تبادلہ خیال

گرنڈبرگ نے مسقط میں عبدالسلام سے ملاقات کی

اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہینس گرنڈبرگ (اقوام متحدہ)
اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہینس گرنڈبرگ (اقوام متحدہ)
TT

اقوام متحدہ کے ایلچی کا حوثیوں کے ساتھ یمن میں امن کے لیے روڈ میپ پر تبادلہ خیال

اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہینس گرنڈبرگ (اقوام متحدہ)
اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہینس گرنڈبرگ (اقوام متحدہ)

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے کل منگل کے روز عمانی دارالحکومت مسقط میں سعودی عرب اور عمان کی ثالثی میں یمنی فریقین کے وعدوں کی بنیاد پر یمن میں امن کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے کی امید پر عمانی حکام  اور حوثی گروپ کے ترجمان سے ملاقاتیں کیں۔

یمنی حکومت اور حوثی گروپ کا امن کے روڈ میپ کے وعدوں کی پاسداری سے انکار کے اعلان کے بعد یہ گرنڈبرگ کا پہلا دورہ شمار ہوتا ہے اور انہوں نے اس وقت سعودی دارالحکومت ریاض میں یمنی صدارتی قیادت کونسل کے چیئرمین رشاد العلیمی سے اپنی ملاقاتوں کا آغاز کیا تھا۔

گرنڈبرگ کے دفتر نے بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کے ایلچی نے مسقط میں حوثی گروپ کے ترجمان محمد عبدالسلام سے ملاقات کی جس میں "اقوام متحدہ کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا گیا جو ملک گیر جنگ بندی کے لیے فریقین کے وعدوں کو فعال کرنے، یمن میں حالات زندگی کو بہتر بنانے کے اقدامات اور اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ایک جامع سیاسی عمل کی بحالی کے لیے کام کرے گا۔" (...)

بدھ-28 جمادى الآخر 1445ہجری، 10 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16479]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]