خرطوم میں فوج اور "ریپڈ سپورٹ" کے درمیان مسلسل کشیدگی

"عالمی ادارہ صحت" نے الجزیرہ ریاست میں اپنے کام عارضی طور پر معطل کر دیئے

سوڈانی جنگ ملک کے کئی علاقوں تک پھیل گئی ہے (روئٹرز)
سوڈانی جنگ ملک کے کئی علاقوں تک پھیل گئی ہے (روئٹرز)
TT

خرطوم میں فوج اور "ریپڈ سپورٹ" کے درمیان مسلسل کشیدگی

سوڈانی جنگ ملک کے کئی علاقوں تک پھیل گئی ہے (روئٹرز)
سوڈانی جنگ ملک کے کئی علاقوں تک پھیل گئی ہے (روئٹرز)

گزشتہ روز سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان جھڑپوں کی شدت میں اضافہ ہوا اور شہر کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ جب کہ فوج نے دارالحکومت کے جنوب میں "سپورٹ" فورسز کے ٹھکانوں پر بمباری کی اور "آرمرڈ کور" کے علاقے اور فوج کی کمان کے آس پاس کے دیگر علاقوں پر گولے داغے۔

خیال رہے کہ علاقائی اور بین الاقوامی امن کے مطالبات کے باوجود گزشتہ اپریل سے جنگ کے دونوں فریقوں کے درمیان تصادم کا سلسلہ جاری ہے۔

فوج نے اعلان کیا ہے کہ "ام درمان (خرطوم میں) کے کچھ علاقوں میں زندگی معمول پر آ گئی ہے۔" دوسری جانب، "ریپڈ سپورٹ" فورسز نے ملک کے وسط میں ریاست الجزیرہ کے شہر ودمدنی کے متعدد علاقوں میں اپنی موجودگی کو مضبوط کیا اور اس کی گاڑیاں شہر کی مرکزی سڑکوں پر گھومتی رہیں۔

فوج نے کل بدھ کے روز اپنے جاری بیان میں کہا کہ اس نے "ام درمان شہر کے کئی محوروں میں پیش رفت کی اور اسپیشل ایکشن فورسز نے اولڈ ام درمان میں ریپڈ سپورٹ فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچایا اور ان کی گاڑیاں، ہتھیار اور گولہ بارود ضبط کرنے کے ساتھ ساتھ شہر کے مرکز کی طرف پیش قدمی جاری رکھی۔"(...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]