گزشتہ روز سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان جھڑپوں کی شدت میں اضافہ ہوا اور شہر کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ جب کہ فوج نے دارالحکومت کے جنوب میں "سپورٹ" فورسز کے ٹھکانوں پر بمباری کی اور "آرمرڈ کور" کے علاقے اور فوج کی کمان کے آس پاس کے دیگر علاقوں پر گولے داغے۔
خیال رہے کہ علاقائی اور بین الاقوامی امن کے مطالبات کے باوجود گزشتہ اپریل سے جنگ کے دونوں فریقوں کے درمیان تصادم کا سلسلہ جاری ہے۔
فوج نے اعلان کیا ہے کہ "ام درمان (خرطوم میں) کے کچھ علاقوں میں زندگی معمول پر آ گئی ہے۔" دوسری جانب، "ریپڈ سپورٹ" فورسز نے ملک کے وسط میں ریاست الجزیرہ کے شہر ودمدنی کے متعدد علاقوں میں اپنی موجودگی کو مضبوط کیا اور اس کی گاڑیاں شہر کی مرکزی سڑکوں پر گھومتی رہیں۔
فوج نے کل بدھ کے روز اپنے جاری بیان میں کہا کہ اس نے "ام درمان شہر کے کئی محوروں میں پیش رفت کی اور اسپیشل ایکشن فورسز نے اولڈ ام درمان میں ریپڈ سپورٹ فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچایا اور ان کی گاڑیاں، ہتھیار اور گولہ بارود ضبط کرنے کے ساتھ ساتھ شہر کے مرکز کی طرف پیش قدمی جاری رکھی۔"(...)
جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]