ہاکسٹین کو لبنان اور اسرائیل کے درمیان "سفارتی حل کے ضائع ہونے" کا خدشہ ہے

ہاکسٹین لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری سے ملاقات کرنے سے پہلے (ای پی اے)
ہاکسٹین لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری سے ملاقات کرنے سے پہلے (ای پی اے)
TT

ہاکسٹین کو لبنان اور اسرائیل کے درمیان "سفارتی حل کے ضائع ہونے" کا خدشہ ہے

ہاکسٹین لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری سے ملاقات کرنے سے پہلے (ای پی اے)
ہاکسٹین لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری سے ملاقات کرنے سے پہلے (ای پی اے)

امریکی خصوصی ایلچی آموس ہاکسٹین کا اچانک دورہ، لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کوئی واضح اقدام نہیں ہے، لیکن وہ "لبنان میں جنگ کو پھیلنے سے روکنے کے اقدام کے لیے امریکی عزم" کے خواہاں تھے۔ دریں اثنا، ان سے ملاقات کرنے والے اہلکاروں نے اطلاع دی کہ انہوں نے فوری اقدام پر زور دیا "کیونکہ اسرائیل کی جانب سے سفارتی حل کے لیے وقت ختم ہو رہا ہے۔"

ہاکسٹین نے بیروت سے اسرائیل کی جانب حل کے لیے ایک "تنگ کھڑکی" کے بارے میں بات کی، جب کہ ہاکسٹین کی روانگی کے چند گھنٹے بعد ہی اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے بیروت پر کم اونچائی پر پروازیں کیں۔

ہاکسٹین نے بیروت سے روانہ ہونے سے قبل پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری، وزیر اعظم نجیب میقاتی اور آرمی کمانڈر جنرل جوزف عون سے ملاقات کی۔

اسپیکر بری نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ ہاکسٹین "کوئی پہل کاری نہیں بلکہ نظریات لے کر آئے تھے اور ہم نے بدلے میں دوسرے نظریات پیش کیے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا: "ہم ہر چیز پر متفق نہیں تھے، لیکن ہم ان کے نظریات کا مطالعہ کریں گے اور وہ ہمارے نظریات کا مطالعہ کرکے دوبارہ اجلاس میں واپس آئیں گے۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]