عراقی پارلیمنٹ آج اپنا اسپیکر منتخب کرے گی

3 سنی امیدوار، جنہیں خوش قسمتی سے المالکی کی حمایت حاصل ہے

الحلبوسی کی سربراہی میں عراقی پارلیمنٹ کے ایک اجلاس کا منظر (فائل فوٹو - روئٹرز)
الحلبوسی کی سربراہی میں عراقی پارلیمنٹ کے ایک اجلاس کا منظر (فائل فوٹو - روئٹرز)
TT

عراقی پارلیمنٹ آج اپنا اسپیکر منتخب کرے گی

الحلبوسی کی سربراہی میں عراقی پارلیمنٹ کے ایک اجلاس کا منظر (فائل فوٹو - روئٹرز)
الحلبوسی کی سربراہی میں عراقی پارلیمنٹ کے ایک اجلاس کا منظر (فائل فوٹو - روئٹرز)

توقع ہے کہ عراقی پارلیمنٹ آج اپنے اجلاس میں اپنا نیا اسپیکر منتخب کرے گی، جیسا کہ جمعرات کو اعلان کیا گیا تھا، لیکن سنی قوتوں کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے اس عمل پر شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ وفاقی عدالت کی جانب سے سابق اسپیکر محمد الحلبوسی کی رکنیت ختم کرنے کے فیصلے کے بعد گزشتہ نومبر سے پارلیمنٹ اسپیکر کے بغیر کام کر رہی ہے۔

عراق کی تین سنی جماعتوں کے رہنماؤں نے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی سے ملاقاتیں کیں تاکہ "مقامی حکومتوں کی تشکیل اور اس میں پیش رفت" پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ ان تینوں جماعتوں میں سے ہر ایک کا امیدوار پارلیمنٹ کے اسپیکر کے عہدے کے لیے مقابلہ کر رہا ہے، لیکن وہ کسی ایک امیدوار پر متفق ہونے یا شیعہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" اتحاد کو ان میں سے کسی ایک کو ووٹ دینے کے لیے راضی کرنے میں ناکام رہے ہیں، جب کہ ان امیدواروں میں شعلان الکریم (ترقی)، سالم العیساوی (خودمختاری) اور محمود المشہدانی (العزم) شامل ہیں۔(...)

ہفتہ-01 رجب 1445ہجری، 13 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16482[



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]