"العز الاسلامیہ بریگیڈز"...جنوبی لبنان میں ایک نامعلوم کھلاڑی

نصراللہ نے لڑائی کو روکنے کے لیے سفارتی حل کی راہیں بند کر دیں

کل لبنان کے قصبے کفرکلا پر اسرائیلی بمباری کا منظر (اے ایف پی)
کل لبنان کے قصبے کفرکلا پر اسرائیلی بمباری کا منظر (اے ایف پی)
TT

"العز الاسلامیہ بریگیڈز"...جنوبی لبنان میں ایک نامعلوم کھلاڑی

کل لبنان کے قصبے کفرکلا پر اسرائیلی بمباری کا منظر (اے ایف پی)
کل لبنان کے قصبے کفرکلا پر اسرائیلی بمباری کا منظر (اے ایف پی)

جنوبی لبنان میں کھلی لڑائیوں کے سلسلے میں ایک نیا نامعلوم کھلاڑی ابھر کر سامنے آیا اور خود کو "العز الاسلامیہ بریگیڈز" کہلانے والی ایک تنظیم نے کل شبعا فارمز میں ایک کاروائی کرنے کا اعلان کیا۔

جب کہ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے گروپ کا مقابلہ کیا اور اس کے تین افراد کو ہلاک کر دیا، جب کہ اس دوران 5 اسرائیلی فوجی مختلف حالتوں میں زخمی ہوئے جنہیں علاج کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

اس گروپ نے کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے اتوار کی صبح شبعا فارمز میں رویسات العلم سائٹ پر حملہ کیا، جس میں اس کے 3 افراد ہلاک ہوگئے، جب کہ دو بحفاظت اپنے ٹھکانوں پر لوٹ گئے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کاروائی جمعہ کے روز اسی علاقے میں ایک مانیٹرنگ گروپ کو نشانہ بنانے کے جواب میں کی گئی تھی۔ (...)

پیر-03 رجب 1445ہجری، 15 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16484]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]