سوڈانی "خودمختاری" کونسل البرہان اور حمیدتی کے درمیان ملاقات کی اہمیت پر زور دے رہی ہے

پچھلے نتائج کے نفاذ سے پہلے "ایگاد" کی متوقع میٹنگ سے وابستہ امیدوں میں کمی

سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان رواں ماہ کے آغاز میں اپنی متعدد افواج کے معائنہ کے دوران (عبوری خود مختاری کونسل میڈیا)
سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان رواں ماہ کے آغاز میں اپنی متعدد افواج کے معائنہ کے دوران (عبوری خود مختاری کونسل میڈیا)
TT

سوڈانی "خودمختاری" کونسل البرہان اور حمیدتی کے درمیان ملاقات کی اہمیت پر زور دے رہی ہے

سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان رواں ماہ کے آغاز میں اپنی متعدد افواج کے معائنہ کے دوران (عبوری خود مختاری کونسل میڈیا)
سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان رواں ماہ کے آغاز میں اپنی متعدد افواج کے معائنہ کے دوران (عبوری خود مختاری کونسل میڈیا)

سوڈانی عبوری خود مختاری کونسل نے کل اتوار کے روز "بین الحکومتی اتھارٹی برائے ترقی (IGAD) " سربراہی اجلاس کے نتائج کو نافذ کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جو گزشتہ ماہ جبوتی میں "خودمختاری" کونسل کے صدر آرمی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کے درمیان ملاقات کے ساتھ منعقد ہوا تھا۔

البرہان کی زیرصدارت اور ان کے نائب مالک عقار اور کونسل کے دو ارکان، لیفٹیننٹ جنرل شمس الدین کباشی اور لیفٹیننٹ جنرل انجینئر ابراہیم جابر کی موجودگی میں ایک اجلاس کے دوران کونسل نے تصدیق کی کہ "سوڈانی حکومت کا خیال ہے کہ گزشتہ سربراہی اجلاس کے نتائج کے نفاذ سے پہلے سوڈان کے مسئلے پر بات چیت کے لیے پھر سے سربراہی اجلاس منعقد کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔"

"ایگاد" نے سوڈان اور صومالیہ میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کے لیے آئندہ جمعرات کو یوگنڈا میں اپنے ممبران کی میٹنگ طلب کی تھی۔ تاہم، فوری طور پر سوڈانی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ جبوتی میں منعقدہ پچھلی سربراہی کانفرنس کے نتائج کو نافذ کرنے سے پہلے پیش رفت پر سربراہی اجلاس منعقد کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ (...)

پیر-03 رجب 1445ہجری، 15 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16484]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]