اسرائیل اور "حماس"، جو 7 اکتوبر سے غزہ میں جنگ کر رہے ہیں، کل منگل کے روز ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں، جس کے تحت فلسطینی تحریک کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کے لیے ادویات اور شہریوں کے لیے انسانی امداد کو داخل کیا جائے گا، جیسا کہ دونوں فریقوں کے مابین ثالثی کا کردار ادا کرنے والی قطری وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، قطری وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان ماجد الانصاری نے اعلان کیا کہ "ریاست قطر کی ثالثی اپنے دوست جمہوریہ فرانس کے تعاون کے ساتھ اسرائیل اور حماس کے مابین ایک معاہدے تک پہنچنے میں کامیاب رہی، جس کے تحت پٹی میں قید افراد کو درکار ادویات کی فراہمی کے بدلے غزہ کی پٹی میں شہریوں کے لیے ادویات اور انسانی امداد کی ترسیل شامل ہے، جب کہ کچھ علاقے اس سے زیادہ متاثر ہیں۔
قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (کیو این اے) نے الانصاری کے بیان کو نقل کیا کہ ابتدائی طور پر دوائیں اور امدادی سامان قطر کی مسلح افواج کے دو طیاروں کے ذریعے آج (بدھ کے روز) مصر کے شہر العریش پہنچائی جائیں گی، جہاں سے یہ غزہ کی پٹی منتقل ہوں گی۔" (...)
بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]