عراقی گروپ کا اسرائیل کے اندر ایک اہم مقام کو نشانہ بنانے کا اعلان

26 اکتوبر 2019 کو بغداد میں عوامی فورسز ملیشیا کے افراد (روئٹرز)
26 اکتوبر 2019 کو بغداد میں عوامی فورسز ملیشیا کے افراد (روئٹرز)
TT

عراقی گروپ کا اسرائیل کے اندر ایک اہم مقام کو نشانہ بنانے کا اعلان

26 اکتوبر 2019 کو بغداد میں عوامی فورسز ملیشیا کے افراد (روئٹرز)
26 اکتوبر 2019 کو بغداد میں عوامی فورسز ملیشیا کے افراد (روئٹرز)

اپنے آپ کو "عراق میں اسلامی مزاحمت" کا نام دینے والے ایک عراقی گروپ نے کل منگل کے روز اعلان کیا کہ اس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا استعمال کرتے ہوئے گزشتہ چند دنوں کے دوران وسطی اسرائیل میں ایک اہم مقام کو نشانہ بنایا ہے۔

اس گروپ کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹیلی گرام" پر اپنے صفحہ پر جاری ایک بیان میں سامنے کہا کہ "قابض (اسرائیل) کے خلاف مزاحمت اور غزہ میں اپنے لوگوں کی حمایت کے اپنے نقطہ نظر کے ضمن میں عراق میں اسلامی مزاحمت کے مجاہدین نے گزشتہ دنوں طویل فاصلے تک مار کرنے والے (الارقب) (جدت یافتہ کروز) میزائل کا استعمال کرتے ہوئے صہیونی ادارے (اسرائیل) کے مرکز میں ایک اہم مقام پر حملہ کیا،" جیسا کہ جرمن خبر رساں ایجنسی کی جانب سے رپورٹ کیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق، عراقی گروپ نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ "دشمن کے مضبوط ٹھکانوں پر حملہ" جاری رکھے گا اور مزید حملے کرنے کا وعدہ کیا۔

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]