عراقی گروپ کا اسرائیل کے اندر ایک اہم مقام کو نشانہ بنانے کا اعلان

26 اکتوبر 2019 کو بغداد میں عوامی فورسز ملیشیا کے افراد (روئٹرز)
26 اکتوبر 2019 کو بغداد میں عوامی فورسز ملیشیا کے افراد (روئٹرز)
TT

عراقی گروپ کا اسرائیل کے اندر ایک اہم مقام کو نشانہ بنانے کا اعلان

26 اکتوبر 2019 کو بغداد میں عوامی فورسز ملیشیا کے افراد (روئٹرز)
26 اکتوبر 2019 کو بغداد میں عوامی فورسز ملیشیا کے افراد (روئٹرز)

اپنے آپ کو "عراق میں اسلامی مزاحمت" کا نام دینے والے ایک عراقی گروپ نے کل منگل کے روز اعلان کیا کہ اس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا استعمال کرتے ہوئے گزشتہ چند دنوں کے دوران وسطی اسرائیل میں ایک اہم مقام کو نشانہ بنایا ہے۔

اس گروپ کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹیلی گرام" پر اپنے صفحہ پر جاری ایک بیان میں سامنے کہا کہ "قابض (اسرائیل) کے خلاف مزاحمت اور غزہ میں اپنے لوگوں کی حمایت کے اپنے نقطہ نظر کے ضمن میں عراق میں اسلامی مزاحمت کے مجاہدین نے گزشتہ دنوں طویل فاصلے تک مار کرنے والے (الارقب) (جدت یافتہ کروز) میزائل کا استعمال کرتے ہوئے صہیونی ادارے (اسرائیل) کے مرکز میں ایک اہم مقام پر حملہ کیا،" جیسا کہ جرمن خبر رساں ایجنسی کی جانب سے رپورٹ کیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق، عراقی گروپ نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ "دشمن کے مضبوط ٹھکانوں پر حملہ" جاری رکھے گا اور مزید حملے کرنے کا وعدہ کیا۔

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]