عدن کے قریب بحری جہازوں پر حملوں کی اطلاعات

حوثیوں کی ایک امریکی جہاز کو نشانہ بنانے کی تصدیق

غزہ جنگ کے جواب میں بحیرہ احمر میں کئی بحری جہازوں پر حوثی گروپ کی جانب سے حملے کیے گئے (روئٹرز)
غزہ جنگ کے جواب میں بحیرہ احمر میں کئی بحری جہازوں پر حوثی گروپ کی جانب سے حملے کیے گئے (روئٹرز)
TT

عدن کے قریب بحری جہازوں پر حملوں کی اطلاعات

غزہ جنگ کے جواب میں بحیرہ احمر میں کئی بحری جہازوں پر حوثی گروپ کی جانب سے حملے کیے گئے (روئٹرز)
غزہ جنگ کے جواب میں بحیرہ احمر میں کئی بحری جہازوں پر حوثی گروپ کی جانب سے حملے کیے گئے (روئٹرز)

برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز اتھارٹی اور برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی "امبرے" نے کل بدھ کی شام بیان دیا کہ انہیں یمنی شہر عدن کے قریب حادثات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز اتھارٹی نے مزید بتایا کہ اسے عدن سے 60 ناٹیکل میل جنوب مشرق میں ایک جہاز پر ڈرون حملے کی اطلاع ملی ہے۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق، برطانوی نیول کے ماتحت اتھارٹی نے بتایا کہ جہاز کے کپتان نے اطلاع دی کہ حملے کے نتیجے میں جہاز میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ اتھارٹی نے کہا کہ جہاز اور اس کا عملہ محفوظ ہے اور اپنی منزل کی طرف سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔ لیکن اتھارٹی نے جہازوں کو مشورہ دیا کہ وہ احتیاط سے کام لیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع دیں۔

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، "روئٹرز" نیوز ایجنسی کے مطابق،  "امبرے" نے اطلاع دی ہے کہ عدن سے 66 میل جنوب مشرق میں مارشل جزائر کا جھنڈا لہرانے والے ایک کارگو جہاز سے ایک ڈرون طیارہ اس وقت ٹکریا جب وہ خلیج عدن کے ساتھ ساتھ مشرق کی جانب محو سفر تھا۔

"امبرے" نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ "جہاز کی سیڑھیوں کو نقصان پہنچا ہے اور اس رپورٹ کی تحریر کے وقت تک یہ ناقابل استعمال تھیں۔"

حوثی گروپ کے فوجی ترجمان، یحییٰ سریع نے ایک بیان میں کہا کہ گروپ نے آج امریکی کارگو جہاز جینکو پیکارڈی کو میزائلوں سے نشانہ بنایا جو "درست اور براہ راست نشانے پر لگے۔" (...)

جمعرات-06 رجب 1445 ہجری، 18 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16487]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]