عدن کے قریب بحری جہازوں پر حملوں کی اطلاعات

حوثیوں کی ایک امریکی جہاز کو نشانہ بنانے کی تصدیق

غزہ جنگ کے جواب میں بحیرہ احمر میں کئی بحری جہازوں پر حوثی گروپ کی جانب سے حملے کیے گئے (روئٹرز)
غزہ جنگ کے جواب میں بحیرہ احمر میں کئی بحری جہازوں پر حوثی گروپ کی جانب سے حملے کیے گئے (روئٹرز)
TT

عدن کے قریب بحری جہازوں پر حملوں کی اطلاعات

غزہ جنگ کے جواب میں بحیرہ احمر میں کئی بحری جہازوں پر حوثی گروپ کی جانب سے حملے کیے گئے (روئٹرز)
غزہ جنگ کے جواب میں بحیرہ احمر میں کئی بحری جہازوں پر حوثی گروپ کی جانب سے حملے کیے گئے (روئٹرز)

برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز اتھارٹی اور برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی "امبرے" نے کل بدھ کی شام بیان دیا کہ انہیں یمنی شہر عدن کے قریب حادثات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز اتھارٹی نے مزید بتایا کہ اسے عدن سے 60 ناٹیکل میل جنوب مشرق میں ایک جہاز پر ڈرون حملے کی اطلاع ملی ہے۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق، برطانوی نیول کے ماتحت اتھارٹی نے بتایا کہ جہاز کے کپتان نے اطلاع دی کہ حملے کے نتیجے میں جہاز میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ اتھارٹی نے کہا کہ جہاز اور اس کا عملہ محفوظ ہے اور اپنی منزل کی طرف سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔ لیکن اتھارٹی نے جہازوں کو مشورہ دیا کہ وہ احتیاط سے کام لیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع دیں۔

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، "روئٹرز" نیوز ایجنسی کے مطابق،  "امبرے" نے اطلاع دی ہے کہ عدن سے 66 میل جنوب مشرق میں مارشل جزائر کا جھنڈا لہرانے والے ایک کارگو جہاز سے ایک ڈرون طیارہ اس وقت ٹکریا جب وہ خلیج عدن کے ساتھ ساتھ مشرق کی جانب محو سفر تھا۔

"امبرے" نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ "جہاز کی سیڑھیوں کو نقصان پہنچا ہے اور اس رپورٹ کی تحریر کے وقت تک یہ ناقابل استعمال تھیں۔"

حوثی گروپ کے فوجی ترجمان، یحییٰ سریع نے ایک بیان میں کہا کہ گروپ نے آج امریکی کارگو جہاز جینکو پیکارڈی کو میزائلوں سے نشانہ بنایا جو "درست اور براہ راست نشانے پر لگے۔" (...)

جمعرات-06 رجب 1445 ہجری، 18 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16487]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]